چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز ) جمعیت علمائے اسلام (ف) خیبر پختونخوا کے سیکرٹری انفارمیشن حاجی عبدالجلیل جان نے کہا ہے کہ عوام صوبائی حکومت کی گزشتہ ساڑھے چار سال کی کارکردگی نہایت مایوس ہوچکا ہے اور ان سالوں میں روایات، اقدار، اخلاقیات اوراسلامی کلچر کا جنازہ نکال دیا ہے اور ریپڈ بس سروس کا منصوبہ ناقابل عمل اور اس صوبے کے عوام کو غیر ملکی بنک کا مقروض بنانے کی ایک سازش ہے جبکہ چار سال پہلے یہی لوگ لاہور میں اسی منصوبے کو جنگلہ بس کا نام دیا تھا اور آج ان کی تقلید پر مجبور ہیں۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں پا رٹی کی ضلعی امیر قاری عبدالرحمن قریشی ، جنرل سیکرٹری اور ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور ، اخونزادہ جمیل احمد، مولانا حسین احمد اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلند بانگ دعوے کرنے والی صوبائی حکومت کی قلعی اب کھل کر سامنے آگئی ہے جوکہ ہیلتھ اور ایجوکیشن سیکٹر میں اصلاحات اور کارکردگی سے لے کر صاف اور شفاف پشاور تک کے دعووں میں ناکام اور نامراد ٹھہر گئے جبکہ عوام کو روز افزوں مشکلات ، مایوسی اور تکالیف کا سامنا ہے اوریہی نہیں مغرب کے پروردہ صوبائی حکمرانوں نے آج خاندانی نظام کو بھی تہہ وبالاکر کے رکھ دی اور جائنٹ فیملی سسٹم ختم ہونے والی ہے ۔ انہوں نے ریپڈ بس سروس کے بارے میں حکومتی دعووں کی حقیقت بیان کرتے ہوئے کہاکہ پانچ سال کا منصوبہ کس طرح چھ ماہ میں مکمل ہوسکتا ہے اور ایشین ڈیویلپمنٹ بنک کے ساتھ قرضہ جات کی وصولی کاشیڈول بھی پانچ سالوں پر محیط ہے ۔ حاجی جلیل جان نے