چترال ( محکم الدین ) چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ ایڈوائزری کمیٹی ( ڈیدک)ورکن صوبائی اسمبلی سلیم خان محکمہ ایجوکیشن اور سی اینڈ ڈبلیو کو زیر تعمیر سکولوں کے لئے آراضی کے مسائل حل کرنے کی سختی سے ہدایت کی ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ اس سلسلے میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز گورنر کاٹیج چترال میں ڈڈاک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مختلف اداروں کے ہیڈ زاور نمایندے موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ اس حوالے سے اگر تعاون کرے ، تو صوبائی حکومت کی طرف سے پیسے جلد ریلز ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض سکولوں میں پی ٹی سی کی کارکردگی بالکل غیر تسلی بخش ہے ،جس کی وجہ سے سکول اب بھی مشکلات کا شکار ہیں اس لئے ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ ایسے سکولوں کے پی ٹی سی پر نظر رکھے ۔ زلزلے کے بعد سکولوں کی بحالی کیلئے فنڈ دیے گئے ہیں ، اس لئے متاثرہ سکولوں کی مرمت میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے ۔ اور فنڈ سو فیصد سکولوں پر لگنے چاہیءں ۔ انہوں نے براڈم ، ارندو ، لوٹ اویر، جنجریت کوہ ،پھشک یارخون ، سانک گرم چشمہ ، بروم اویر، شیشی گورین گول ،دروش گول ، موژگول اور جی ایم ایس ، جی ایچ ایس رمبور وغیرہ سکولوں میں دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود تعمیراتی کام مکمل نہ ہونے کو اداروں کی اپنے فرض منصبی سے عدم دلچسپی قرار دیا ۔ اس موقع پر ڈی ای او فیمل کے آفس کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا ۔ جس کیلئے تاحال فنڈ دستیاب نہیں ہے ۔ اجلاس میں چیرمین ڈڈاک نے کندوجال روڈ کا ریوائزد سٹیمیٹ ایک ہفتے کے اندر چیف انجینئر کو بھیجنے کی ہدایت