198

بلدیاتی نمایندگان اور پارٹیز متفقہ طور پر اپنی روایات کے مطابق پارٹی وابستگی سے بالا تر ہو کر اپنے مہمانوں کا چترال میں فقیدالمثال استقبال کریں گے؍حاجی مغفرت شاہ

چترال ( محکم الدین ) 8 نومبر 2017کو وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور قائد تحریک انصاف عمران خان کے دورۂ چترال اور نئے ضلع کے اعلان کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ کی زیر صدارت ضلع کونسل ہال چترال میں منعقد ہو ا ۔ جس میں ضلع نائب ناظم چترال مولانا عبد الشکور ،رہنما پی ٹی آئی اور ممبر ڈسٹر کٹ کونسل چترال رحمت غازی کے علاوہ ممبران ڈسٹرکٹ ، تحصیل کونسل اور ویلج ناظمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اجلاس میں متفقہ طور پرچترال کو دو ڈسٹرکٹ میں تقسیم کرنے کے صوبائی حکومت کے اقدام کا خیر مقدم کیا گیا ۔ اور اس سلسلے میں قائد تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلی پرویز خٹک کی چترال آمد کو خوش آمدید کہا گیا ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ چترال کے تمام بلدیاتی نمایندگان اور پارٹیز متفقہ طور پر اپنی روایات کے مطابق پارٹی وابستگی سے بالا تر ہو کر اپنے مہمانوں کا چترال پولو گراؤنڈ میں فقیدالمثال استقبال کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی اچھی روایت کو برقرار رکھیں گے ۔ اور اپنے مہمانوں کو بھر پور طریقے خوش آمدید کہیں گے ۔ ضلع ناظم نے اس موقع پر رہنما تحریک انصاف کی زیر قیادت ایک کمیٹی تشکیل دی ۔ جو انتظامات کو حتمی شکل دینے میں کردار ادا کرے گی ۔ جس میں آل ناظمین فورم کے عہدہ دار سجاد احمد ، نوید احمد بیگ ، ناظم حیات الرحمن اور ناظم نعیم اس کی مدد کریں گے ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ آنے والے دو مہینوں کے اندر چترال میں غیر معمولی تبدیل آنے والی ہے ۔ روڈز پر کام زور و شور سے جاری ہیں ۔ اور دسمبر تک چترال پشاور مسافت سکڑ کر چھ سات گھنٹوں تک محدود گی ۔ گولین ہائیڈل کی بجلی سے لوگ مستفید ہوں گے ۔ گیس کی فراہمی بھی عنقریب ہونے والی ہے ۔ جبکہ سی پیک متبادل روٹ پر بھی کام شروع ہونے کی توقع ہے ۔ جو چترال کی ترقی کو مہمیز لگائیں گی ۔ انہوں نے کہا ۔ گو کہ چترال کا کلچر یلغار کی زد میں آچکا ہے ۔ پھر بھی رہی سہی کلچر کو بچانے کی کوشش ہر چترالی پر فرض ہے ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ ہم اپنے آنے والے مہمانوں کا استقبال کرکے پاکستان تحریک انصاف پر کوئی احسان نہیں کرتے ۔ بلکہ اپنی روایات اور کلچر کو زندہ رکھنے کی ذمہ دا ری نبھا رہے ہیں ۔ جو ہماری سب سے بڑی اساس ہے ۔ قبل ازین اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور نے کہا ۔ کہ سابقہ ادوار میں صوبائی اور مرکزی ہائی لیول کے مہمانوں کی آمد کے موقع پر ضلعی انتظامیہ تمام پارٹیوں کے قائدین کی مشاورت سے سپاسنامہ تیار کرتی تھی ۔ اور اُن کو اعتماد میں لیتی تھی ۔ لیکن اس مرتبہ انتظامیہ کی طرف سے ایسا کرتا ہوا کچھ نظر نہیں آتا ۔ اور نہ رولنگ پارٹی کی طرف سے دوسری پارٹیوں سے کوئی مشاورت کی گئی ہے ۔ اجلاس کے تمام حاضریں نے نئے ڈسٹرکٹ کے اعلان کا خیر مقدم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ کیا ۔ کہ نئے ڈسٹرکٹ کو فل فلیج چلانے کیلئے صوبائی حکومت صحیح معنوں میں فنڈ فراہم کرے ۔ تاکہ لوگوں کو مسائل کا شکار نہ ہونا پڑے ۔ اجلاس میں وزیر اعلی سے چترال بورڈ کے قیام کے اعلان کو سپاسنامے میں شامل کرنے کا مشورہ دیا گیا ۔ اجلاس میں کہا گیا۔ کہ نیا ڈسٹرکٹ پاکستان تحریک انصاف کا امتحان ہے ۔ جو اس کے گراف کو بلندیوں پر بھی پہنچا سکتی ہے ۔ اور زمین بوس بھی کر سکتی ہے ۔ اجلاس سے رہنما پی ٹی آئی ، رحمت غازی ، مولانا عبد الرحمن ، مولانا انعام الحق ، شمس الرحمن ، شیر محمد و دیگر حاضرین نے خطاب کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں