307

2018 ء کی الیکشن کے لئے ایم ایم اے کی بحالی کااصولی فیصلے کر دیا گیا ،باقاعدہ اعلان دسمبر کے وسط میں کیا جائے گا / مولانافضل الرحمن اور سراج الحق کا مشترکہ پریس کانفرنس

لاہور (حافظ نصیراللہ منصور)جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام ،جمعیت اہل حدیث اور جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنماوں کا ایم ایم اے کی بحالی کے سلسلے میں اہم اجلاس آج المرکز الاسلامی منصور ہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ،سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن ،اکرم خان درانی ،مولانا عبدالغفور حیدری ،مولانا گل نصیب خان ،مولانا اجمل خان ،بلال میر مولانا اویس نورانی کے علاوہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے پروفیسر ساجد میر اوردیگر دینی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی ۔اجلاس رات بارہ بجے تک جاری رہا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج اؒ ؒ لحق اور امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے متفقہ طور پر ایم ایم اے کی بحالی کے اصولی فیصلہ کا اعلان کر دیا ۔اور ایم ایم اے کی دوبارہ باقاعدہ قیام کا اعلان اگلے مہینے کے وسط میں کراچی مولانا اویس نورانی کی رہائش گاہ میں منعقدہ اجلاس کے بعد ہوگااور اس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کیا جائے گا دونوں رہنماوں کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک نظریہ کا نام ہے اور اسی نظریہ کی تحفظ ہر قیمت میں کی جائے گی اور پاکستان کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ یہاں جمھوری استحکام ہو اور جمھوری استحکام کے لئے ضروری ہیکہ یہاں اسلامی اقدار کو ان کی روح کے مطابق نافذ کیا جائے اور اسلامی آئین اور قانون کی پاسداری ہواس وقت ملک پر بیرونی یلغار بھی ہے اور بارڈروں پر بھی حالات خراب ہیں ان کا کہنا تھا کہ انتخابات بروقت کرائے جائے اور ختم نبوت جس پر تمام قوم کا اجماع ہے جس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ دیگر دینی جماعتیں جو اس اتحاد میں شامل نہیں ہیں ان کوبھی شامل کرنے کی کوشش کرینگے تاکہ تمام دینی جماعتوں کا اتحاد قائم ہو۔امن و سلامتی کے قیام کے لئے اسلامی تعلیمات پر عمل درآمد واحد راستہ ہے جس کے لئے تمام مذہبی جماعتوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں