چترال ( ڈیلی چترال نیوز) سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز بونی میں چترال پریس کلب کے زیر اہتمام منعقدہ پریس فورم میں عوام نے اپر چترال ضلعے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں تاخیر، بجلی کی قلت،تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کی مخدوش حالت ، بونی کی اندرونی سڑکوں کی حالت زاراور سب سے بڑھ کر منتخب نمائندوں کے بارے میں شکایات سامنے آئے ۔ فورم میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ظفر اللہ پرواز (سماجی کارکن ) نے کہاکہ پیڈو (PEDO)نے بونی اور مضافات میں اپنے ہزاروں صارفین کو بجلی کی فراہمی میں ناکامی کے بعد ایس آر ایس پی اور اے کے آر ایس پی کے زیر اہتمام بونی کے قریب بننے والی بجلی گھروں سے بجلی دینے پر ٹرخایا جارہا ہے لیکن یہ پاؤر پراجیکٹ پر کام انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے اور یہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان پن بجلی گھروں کی پاؤر چینل نہایت ناقص تعمیر کئے گئے ہیں جوکہ کسی بھی وقت منہدم ہوسکتے ہیں۔ رحمت سلام خان نے اپر چترال ضلعے کے اعلان کے بارے میں کہاکہ لوازمات کو پورا کرنے کے بعد ہی ضلعے کی قیام کا اعلان کیا جانا تھاجبکہ ان کی اطلاع کے مطابق اس مقصد کے لئے ایک پائی بھی مختص نہیں ہوئی۔ انہوں نے متاثریں سیلاب کے لئے کاغ لشٹ سے استفادے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیاجبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں ایکسرے، الٹراساونڈ اور دوسرے تشخیصی ٹیسٹوں کی سہولیات کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا اور ساتھ ہی بونی میں شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے کیمپس کی بندش پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ سہولیات کے بغیر ضلع اپر چترال کا اعلان کو بھی سیاسی حربہ قرار دیا۔ گل حیات ایڈوکیٹ نے تورکھوروڈ کی انتہائی سست رفتاری سے تعمیر پر حکومتی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا اور پبلک ہیلتھ انجینئر نگ ڈیپارٹمنٹ کے زہر اہتمام تورکھو کے رائین واٹر سپلائی اسکیم کی ناقص تعمیر اور پانی کی عدم دستیابی کے بارے میں انکوائری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپر چترال کے لئے گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ شہاب الدین ایڈوکیٹ نے اپر چترال کی نوٹیفیکیشن جلداز جلد جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بونی کے ہی انور ولی خان نے پی ٹی وی میں چترالی زبان کیلئے وقت مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔ معروف صحافی مولانا محمد علی مجاہد نے کہاکہ ضلعے میں این جی اوز کی بھر مار ہے لیکن ان میں سے اکثر کا مقصد پیسے بٹورنا ہے جس کا سخت نوٹس لیا جائے اور ایسے اداروں کو یہاں قائم رہنے دیا جائے جوکہ عوامی مفاد میں کام کرتے ہوں۔ جنالی کوچ گاؤں کے سید بادشاہ نے جنالی کوچ کے متاثریں کے لئے کاغ لشٹ سے استفادے کی اجازت دینے اور گاؤں کو مزید دریا بردگی سے بچانے کے لئے مضبوط خفاظتی پشتے تعمیر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ جنرل کونسلر عبدالجبار نے کہا کہ سرکاری محکمہ جات سی اینڈ ڈبلیو، لوکل گورنمنٹ اور ٹی ایم اے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہاں مبینہ طور پر بدانتظامی اور کرپشن کا سخت نوٹس لیاجائے۔ تحصیل کونسل کے
کو بہتر بنانے اور محکمہ خوراک کے گودام میں خراب اور ناقص گندم کی فراہمی کا نوٹس لینے پر بھی زوردیا۔ سیدسردار حسین شاہ نے کہاکہ ہماری سیاسی قیادت علاقے کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور ایک ساتھ کام کرنے کی بجائے وہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے پیڈو کے تھرمل جنریٹروں سے دی جانے والی بجلی کو پانچ روپے فی یونٹ فراہمی اور وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق زرعی قرضوں کی معافی کا مطالبہ کیا۔ ویلج ناظم چرون شیر عالم نے بھی جنالی کوچ میں حفاظتی پشتوں کی تعمیر اور متاثرین سیلاب کو پانی اور بجلی کی فراہمی کی طرف نشاندہی کی۔ محکم الدین نے گورنمنٹ زنانہ ہائی سکول بونی میں گزشتہ چودہ سالوں سے کمپیوٹروں کو ڈبوں میں بند رکھنے اور طالبات کو ان سے محروم رکھنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دنوں ان کے اصرار پر جب ان کو کھولے گئے تو ان کے ساتھ یو پی ایس خراب ہوگئے تھے جن کو ٹھیک کرنے کے لئے سکول کے پاس فنڈ نہیں ۔ اس پر موقع پرموجود ممبر ضلع کونسل الحاج رحمت غازی خان نے اپنی طرف سے ایک لاکھ روپے کی فراہمی کا اعلان کیا۔ ناصر خسر و نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ گزشتہ دو مرتبہ بونی سے ایم پی اے منتخب ہونے کے باوجود بونی کے انٹرنل روڈ وں کی حالت قابل رحم ہے جبکہ ہسپتال کی حالت بھی مخدوش ہے۔ شیر افضل نے پولیس سے مطالبہ کیاکہ کم عمر موٹر سائیکل سواروں کے خلاف موثر کاروائی کی جائے۔ ذاکر
اس موقع پر سی سی ڈی این کی طرف سے نئی ضلعے کے اعلان کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کئے گئے ۔