چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) ہزہائی نس پرنس کریم آغا خان کی چترال آمد کے موقع پر سوشل میڈیا میں بعض افراد کی طرف سے متنازعہ مواد پوسٹ کرنے کے حوالے سے چترال کے لوگوں میں پائی جانے والی بے چینی اور اضطراب کے خاتمے کے حوالے سے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ، ضلعی انتظامیہ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داروں کا چترال کے علماء کے ساتھ گفت وشنید کے نتیجے میں متنازعہ پوسٹ کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کے ساتھ ساتھ عوامی احتجاج ختم کرنے پر اتفاق رائے ہوگئی۔ پیر کے روزتحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس کے کال پر چترال بازار میں مکمل شٹر ڈاؤن ہوا اور اتالیق بازار ، سبزی منڈی بازار سے لے کر چیو بازار تک ڈھائی ہزار سے ذیادہ دکانیں اور ہوٹل بند کردئیے گئے تھے جبکہ منگل سے بازار حسب معمول کھل جائیں گے ۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کے دفتر میں منعقدہ اجلاس کے بعد ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ، کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل معین الدین، ڈی پی او منصور امان، ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین جبکہ جماعت اسلامی کے امیر