293

پاکستان تحریک انصاف چترال میں مجھ سے کوئی عہدہ منصوب نہ کیا جائے ؍رضیت باللہ

چترال /حالیہ نوٹفیکشن کے مطابق منتخب ہونے والے سینئرنائب صدرلوئرچترال وسینئررہنماپاکستان تحریک انصاف ضلع چترل رضیت باللہ نے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ سننے میں آرہا ہے کہ مجھے کوئی عہدہ دیا گیا ہے جسکا مجھے کوئی علم نہیں، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ خدمت خلق کرنے کیلئے عہدہ نہیں احساسات اور خلوص سے بھر پور جذبات ہونے چاہئے جس نے بھی میرا نام تجویز کیا ہے انتہائی غیر اخلاقی حرکت کی ہے کیونکہ میرے علم میں لائے بغیر یہ سب کچھ کیا گیا ہے جس کی میں پر زور مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اتنا جانتا ہوں کہ ضلع چترال کو 2 اضلاع میں تقسیم کرنے کے بعد ضلع چترال کے دونوں اضلاع کیلئے الگ الگ کابینہ ہونے چاہئے تھا دو اضلاع میں ایک کابینہ بنا کرنئی تاریخ رقم کی گئی۔ لہذا فوری طور پر کابینہ تحلیل کرکے دونوں اضلاع کیلئے الگ الگ کابینہ باہمی مشاورت سے تشکیل دیا جائے۔میں بحیثیت ورکر پاکستان تحریک انصاف کے پی ٹی آئی کے پانچ سالا دور حکومت میں جو خدمت مجھ سے ہو سکا ، میں نے کیا۔ جس میں تحصیل دروش اور TMA دروش کا قیام ، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے فل فلج کیمپس کا قیام قابل ذکر ہے۔ اور انشااللہ ائندہ بھی بح پی ٹی آئی ورکر خدمات سر انجام دیتا رہونگا۔ کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ خدمت کرنے کے لئے عہدہ نہیں بلکہ جزبہ ہونا چاہئے۔ میں اس موقع پر دختر چترال ایم پی اے بی بی فوزیہ صاحبہ کا مشکور ہوں۔ انہوں نے اپنے عہدے کی پاسداری کرتے ہوئے ضلع چترال میں ریکارڈ ترقیاتی کام سر انجام دئے۔ چاہے وہ تحصیل دروش ہو یا تحصیل مولکھو تور کھو کا قیام یا اپر ضلع کا قیام ہو۔ اپنے حلف کی پاسداری کی۔ خاص کر تحصیل دروش میں ہونے والے ترقیاتی کام جن میں 8 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے دروش ہسپتال کی اپگریڈیشن ، ڈھائی کروڑ کی لاگت سے جنجریت کوہ روڈ ، ہائی سکول بازار دروش اور جنجریت کوہ ہائی سکول کا قیام اور دروش بازار کے اندر بلیک ٹاپنگ قابل ذکر ہے۔ جن کے لئے میں ان کا اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں