362

صوبائی حکومت گولین گول ہائیڈل پاؤر پراجیکٹ سے بجلی لے کر اپر چترال میں اپنے صارفین کو دینے میں سنجیدہ نہیں ہے/ایم این اے شہزادہ افتخارالدین

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت گولین گول ہائیڈل پاؤر پراجیکٹ سے بجلی لے کر اپر چترال میں اپنے صارفین کو دینے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والی پاؤر ڈسٹری بیوشن کمپنی پیسکواور واپڈا کی طرف سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے اور گزشتہ نو مہینوں کے دوران بحیثیت ایم این اے ان کی ساری کوششیں صوبائی حکومت کے ادارے پیڈو کے ساتھ رائیگان جارہے ہیں ۔ منگل کے روز مقامی میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور منسٹر واٹر اینڈ پاؤر کے دفتر سے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ گزشتہ نو مہینوں کے دوران خط وکتابت ہوتی رہی ہے لیکن پیڈو نے اس مسئلے کو کبھی بھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوششوں سے گولین گول پاؤر اسٹیشن کے سوئچ یارڈ سے ہی فی الحال 4میگاواٹ بجلی اپرچترال کو دینے کی گنجائش نکالی گئی ہے مگر یہ تبھی عملی شکل اختیار کرے گی جب پیڈو کے حکام پیسکو کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے ۔ ان کا کہنا تھاکہ ریشن بجلی گھر کی سیلاب بردگی کے بعد اس سے استفادہ کرنے والے 21ہزار صارفین کو بجلی کی فراہمی پیڈو کی ذمہ داری ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ نہ تو ریشن بجلی گھر کی بحالی پر کام شروع کیا جارہا ہے اور نہ ہی گولین گول ہائیڈل پراجیکٹ سے اضافی بجلی حاصل خریدنے میں سنجیدہ ہے ۔ ایم این اے شہزادہ افتخار نے بتایاکہ 28دسمبر کو قومی اسمبلی میں بجلی کے بارے میں اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس کوغذی کے مقام پر ہورہا ہے جس میں پیڈو کے حکام کو بھی دعوت دی گئی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے اپنی شرکت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے جبکہ اس سے قبل بھی 3دسمبر کو منعقدہ اجلاس میں نہ تو پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو آنے کی زحمت کی اور نہ سیکرٹری انرجی اینڈ پاؤر کو آنے کی توفیق ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اگر اپر چترال کو اس پراجیکٹ سے بجلی نہیں ملی تو اس کی ساری ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی جبکہ بحیثیت منتخب نمائندہ انہوں نے اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ شہزادہ افتخار نے مزید کہاکہ لویر چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کے لئے ان کی کوششوں سے 82کروڑروپے خرچ کئے جاچکے ہیں جن میں جوٹی لشٹ کے مقام پر گرڈ اسٹیشن کا قیام بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں پیسکو کے زیر اثر علاقوں میں بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں