225

تمام کٹ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی جائیں بصورت دیگر ملاکنڈ ڈویژن کی تمام ٹرانسپورٹ یونین کو ساتھ ملا کر حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے۔مولانا عبدالاکبر چترالی

پشاور/ کٹ گاڑیوں کے خلاف کاروائی سے پہلے حکومت یہ معلوم کرے کہ کٹ گاڑیاں کہاں بنی اور کہاں سے سپلائی ہوئی،پورے ملاکنڈ ڈویژن میں کئی سالوں سے کاروبار جاری وساری تھا لیکن حکومت کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی،حکومت اپنی غلطی چھپانے کے لئے کٹ گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنے جارہی ہے جو کہ غریب گاڑی مالکان کے ساتھ سراسر ظلم وناانصافی ہے جنہوں نے اپنی زمینیں فروخت کرکے حلال روزی کمانے اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے لے رکھی ہیں۔تمام کٹ گاڑیوں کی رجسٹریشن کرکے ان کو نمبر دے دیے جائیں بصورت دیگر ہم ملاکنڈ ڈویژن کی تمام ٹرانسپورٹ یونین کو ساتھ ملا کر حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے رہنما سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کردہ ایک اخباری بیان میں کیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ عام لوگوں کیلئے کٹ اور غیر کٹ گاڑی کا پتا لگانا یا معلوم کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہے ایسے حالات میں کٹ گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنا حکومت کی نااہلی اور عوام الناس پر ظلم عظیم ہے جسے ہم کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرسکتے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں