556

چترال کے بینکوں میں کیش ختم تنخواہیں نہ ملنے پر بینک صارفین ملازمین کو مایوسی کا سامنا

چترال (بشیر حسین آزاد)چترال کے بینکوں میں کیش ختم صارفین کو تنخواہیں نہ ملنے پر انتہاہی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔اے ٹی ایم مشینوں پر قطاریں لگ گئیں۔ رقم کی عدم دستیابی کی وجہ سے صارفین عید کی خریداری اور قربانی کے لئے جانور خریدنے سے بھی محروم رہ گئے۔دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے صارفین نے شکایت کی کہ دو دنوں سے چترال میں تنخواہ کے لئے آئے ہوئے ہیں۔ مگر بینکوں میں رقم ختم ہونے کی وجہ سے اُنہیں ہوٹل کے مزید اخراجات برداشت کرنے پڑرہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ اس عید پر نہیں ہورہا عید الفطر پر بھی یہ مسئلہ صارفین کے ساتھ پیش آیا تھا مگر نیشنل بینک نے اس عید پر بھی یہی تجربہ دہرایا۔اُنہوں نے کہا کہ نجی بینکوں میں رقم نہ ملنے پر شکایات کی گئی تو نیشنل بینک سے رقم نہ ملنے کا بتایا گیا ۔جہاں اسٹیٹ بینک کی سہولت نہ ہوں وہاں پر نیشنل بینک دوسرے بینکوں کے لئے کیش مہیا کرتا ہے۔مگر چترال جیسے دور افتادہ اور پسماندہ ضلع میں نیشنل بینک یہ سہولت دینے سے قاصر ہے اور تمام ملازمین حیران وپریشان ہیں۔اس مسلئے کو فوری حل کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک فوری قدم اُٹھائے تاکہ صارفین کا مسئلہ حل ہوجائے۔ان صارفین کی شکایت کے بارے میں چترال کے نجی بینکوں سے معلوم کرنے پر بتایا گیاکہ نیشنل بینک سے ہمیں کیش نہیں مل رہا اس لئے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہیں۔صارفین نے یہ بھی شکایت کی کہ اسٹیٹ بینک کی ہدایات کے باوجود صارفین کو نئے نوٹ اور تنخواہیں نہ ملنا سمجھ سے باہر ہے۔نیشنل بینک سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ ہم بار بار اسٹیٹ بینک کو لکھتے ہے مگر ہمارے درخواست پر عمل نہیں ہورہا۔اُنہوں نے کہا کہ تیمرگرہ سے کیش پہنچنے والا ہے ۔صارفین کی شکایات23ستمبر تک دور کی جائیگی۔

چترال ٹرسٹ کے تحت عید قربان کے قربانیوں میں اقربا پروری ہو رہی ہے؛ ذمہ دار حضرات نوٹس لیں/قاری فضل حق
چترال (بشیر حسین آزاد) جمعیت علماء اسلام تحصیل دروش کے سابق جنرل سیکرٹری قاری فضل حق نے کہا کہ عید قربان کے موقع پرٹرسٹ کی طرف سے قربانی کے لئے فراہم کئے جانے والے جانوروں میں گھپلے ہورہے ہیں اور اس خالصاً اجر و ثواب کے عمل کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جوکہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ ایک اخباری بیان میں قاری فضل حق نے کہا کہ صاحب استطاعت لوگ اپنے اس اہم فریضہ میں اپنے غریب اور مستحق مسلمان بھائیوں سے ہمدردی کی غرض سے قربانی کا اہتمام کرتے ہیں اور اس ضمن میں ٹرسٹ پر اعتماد کرکے اسے ذمہ داری سونپی جاتی ہے مگر بد قسمتی سے ٹرسٹ کے ذمہ داراں اس امانت میں سنگین خیانت کرتے ہوئے اسے سیاسی مقاصد اور مفاد میں استعمال کرتے ہیں ، اپنے عزیز واقارب کو نوازتے ہیں جوکہ سنگین بد دیانتی ہے غبن ہے اور عمل میں ٹرسٹ کراچی کے ذمہ دار بھی شریک ہیں۔ انہوں نے کہ اس سال بھی یہی کھیل کھیلا جارہا ہے اور ابھی سے جانوروں کی بندربانٹ جاری ہے مگر اس میں مستحقین کو نظر انداز کرکے سیاسی ہمدردروں اور قریبی عزیز وں کو نوازنے کی تیاریاں کی گئی ہیں ۔ قاری فضل حق نے مطالبہ کیا کہ ٹرسٹ کی طرف سے قربانی کے جانوروں کی تفصیلات آویزاں کرائے جائیں اور جن جن لوگوں کو جانور دئیے گئے ہیں انکے نام عوام میں مشتہر کئے جائیں تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ ان میں مستحق افراد کتنے ہیں ۔ انہوں نے قربانی کے جانوروں کے لئے امداد دینے افراد سے کہا کہ وہ بھی ٹرسٹ سے یہ تفصیلات طلب کریں وگرنہ سیاسی مقاصد اور اقرباء پروری کیلئے استعمال ہونے والے مالی تعاون کا انہیں کوئی اجر و ثواب نہیں ملے گا۔ انہوں نے سرکاری اداروں سے بھی اس سلسلے میں چھان بین کرنے کا مطالبہ کیا۔

سکول آف نالج اینڈ سائنس میں تقسیم انعامات کی تقریب منعقد کی گئی۔
چترال(بشیر حسین آزاد) سکول آف نالج اینڈ سائنس سینگور میں پوزیشن ہولڈرز طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ اس سلسلے میں سکول کی ہال میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب منعقد کی گئی ۔ ڈائریکٹر سکول آف نالج اینڈ سائنس مولانا عبد الکریم اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جبکہ پہلے نشست میں تقریب کی صدارتdist مس آسرا امان نے کی جبکہ دوسرے نشست میں معروف ماہر تعلیم ذوالفقار احمد نے کی۔تقریب کے دوران بچوں نے تلاوت، حمد، نعت شریف، ملی نغمہ، خاکہ، ڈرامہ اور نظم کے مقابلوں میں حصہ لیا۔ بچوں نے مختلف موضوعات پر خاکے اور اسٹیج ڈرامے پیش کرتے ہوئے حاضرین سے داد لی۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالکریم نے کہا کہ ہم مقدار پر نہیں بلکہ معیاری تعلیم پر عقیدہ رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے ضلع چترال میں اپنے نوعیت کا یہ واحد اور پہلا ادارہ ہے جہاں ٹیچرز کا بائیو میٹرک نظام اور سی سی کیمروں سے حاضری لگائی جاتی ہے اور ان کی باقاعدہ مانیٹرنگ ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں مانٹیسری، جونئیر، سینئر ون اور ٹو کلاس لگتے ہیں جس میں بچوں کو جدید تعلیمی سامان سے جدید تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے پڑھایا جاتا ہے تاکہ بچے پڑھائی میں دلچسپی لے اور سبق کو بوجھ نہ بلکہ زندگی کا مقصد سمجھے۔انہوں نے کہا کہ سکول کو اس مقصد اور نظریے کے تحت کھولا گیا کہ یہاں سے بڑے بڑے لیڈر پید ا ہو اور آگے جاکر ملک و قوم کا خدمت کرے۔ یہی وجہ ہے کہ سکول میں اعلےٰ تعلیم یافتہ سٹاف کو رکھا گیا ہے اور بعض استانیوں کی نہایت معیاری تعلیمی اداروں میں تربیت کی گئی ہے۔تقریب کے دوران سکول کی پرنسپل مس اسرا امان اور کو آرڈینیٹر محمد اسلم نے خصوصی انعام حاصل کیا۔بعد میں مڈ ٹرم امتحان میں اعلےٰ پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ جبکہ ہوم ورک کی بروقت تکمیل اور پروگرام کے دوران حسن کارکردگی کے حامل طلباء و طالبات میں بھی انعامات تقسیم کئے گئے۔
تقریب میں کثیر تعداد میں طلباء طالبات، اساتذہ اور والدین نے شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں