243

انجمن پٹواریان وقانونگویان چترال کی کابینہ اورجنرل باڈی کاہنگامی اجلاس،15فروری 2018تک مطالبات پرعملدارآمد نہ ہونے کی صورت میں احتجاج

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)گذشتہ روز انجمن پٹواریان وقانونگویان چترال کی کابینہ اور جنرل باڈی کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت قادر آمان صدر انجمن منعقد ہوا۔اجلاس کا ایجنڈا پیش کرتے ہوئے انجمن کے جنرل سیکرٹری محمد شبیر خان گرداور نے سٹلیمنٹ چترال کی کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بورڈ آف ریونیو جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کرتا ہے جبکہ دوسری طرف پچھلے نو مہینوں سے انتہائی ضروری سٹیشنری فیلڈ بک،کھتولی،شجرہ رنب وغیرہ مہیا کرنے سے قاصر رہا ہے۔اور بار بار یاد دہانی کے باوجود ڈی ایل آر آفس سے کوئی جواب نہیں مل رہا ہے۔جبکہ سٹلمنٹ کاکا م تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ایسے حالات میں سٹلمنٹ کے اہلکاران کی ریگولرائزیشن کے تمام مراحل مکمل ہونے اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے بار بار اعلانات ریگولرائزیشن ایکٹ2008اور2009کے باوجود سٹلمنٹ اہلکاران کے ریگولرائزیشن کو نوٹیفیکیشن جاری نہ کرنا بعید از قیاس ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹلمنٹ چترال کا تقریباً 80فیصد کام مکمل ہونے کے باوجود اس مرحلے پر سٹلمنٹ کا بجٹ ریلیز نہ کرنا اور بجٹ روکنا اس تمام منصوبے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔اجلاس میں تمام شرکاء نے باری باری ایجنڈے پر سیر حاصل گفتگو کی اور آخر میں ایک قرار داد متفقہ طورپر منظور کی گئی۔اور تمام شرکاء نے عہد کیا کہ اپنے جائز مقاصد کے حصول تک کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔قرارداد میں کہا گیا کہ
1 ۔ سٹلمنٹ چترال کے1206اہلکاران کے ریگولرائزیشن کا نوٹیفیکیشن صوبائی کابینہ کے فیصلوں ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹیوز،ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2009,2008اور موجودہ وزیراعلیٰ کے اعلانات اور اقدامات کی روشنی میں 15فروری 2018تک فوری طورپر جاری کیا جائے۔
2۔ سٹلمنٹ چترال کا بجٹ فوری طورپر جاری کیا جائے اور ضروری سٹیشنری،لٹھ کی تیاری کے لئے اضافی بجٹ مہیا کرنے کا بندوبست فوری طورپر کیا جائے۔
3۔ داخل شدہ مواضعات کے ریکارڈ زکے متعلق غلط اطلاعات دے کر اعلیٰ حکام کو گمراہ کرنے کی کوشش پر سابق سٹلمنٹ آفیسر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔
اجلاس میں مشترکہ طورپر کہا گیا کہ درجہ بالا مطالبات پر15فروری 2018تک عملدارآمد نہ ہونے کی صورت میں انجمن پٹواریان سخت احتجاج کرنے،جلسے جلوس،صوبائی اسمبلی اور بنی گالہ کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوگی۔جسکی تمام تر زمہ داری SMBR,DLR،چیف سیکرٹری اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔اس سلسلے میں ایک ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی اور ہڑتال کا شیڈول بھی ترتیب دیا گیا۔علامتی ہڑتال روزانہ 2گھنٹے صبح10بجے سے12بجے تک 20جنوری سے شروع کیا جائیگا۔مکمل تالہ بند ہڑتال15فروری تامنظوری مطالبات۔اجلاس کا اختتام صدر مجلس کی دعا سے ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں