443

چترال میں بغیر لائسنس کے گاڑی اور موٹر سائیکل چلانا عام ، ٹریفک انتظامیہ خاموش،حادثات میں اضافہ ،ڈی پی او نوٹس لے

چترل(بشیر حسین آزاد)چترال میں عوامی نمائندوں نے اس بات پر خد شے کااظہار کیا ہے کہ چترال ٹاون میں بغیر لائسنس گاڑی اور موٹر سائیکل چلانا عام رواج بن چکا ہے۔ چھوٹے عمر کے(نابالغ بچے) گاڑیاں اور موٹر سائیکل روڈوں پر چلاتے نظر آرہے ہیں، ٹر یفک پولیس صرف 200 سے 600روپے تک جرمانہ کرکے انہیں سڑکوں پر چلنے کی کھلی اجازات دے دیتے ہیں ۔سزا نہ ہونے کے وجہ سے جان لیوا حادثات پیش آتے ہیں ۔ اور قیمتی جانیں ضائع ہو تی ہیں۔ ہسپتالوں کی شعبہ حادثات میں ہر روز ایسے واقعات رپورٹ ہو تے ہیں ہررپورٹ پولیس کی نو ٹس میں آ جاتے ہیں ۔ مگر 200 سے600روپے جرمانہ کر کے ایسے لوگوں کو چھوڑ دیا جا تا ہے۔یا جان پہچان کی بنیاد پر چھوڑا جا تا ہے۔ اس کے علاوہ بے شمار موٹر سائیکل اور گاڑیاں بغیر رجسٹریشن کے سڑکوں پر نظر آتے جاتے ہیں۔ ٹریفک کے مسلئے پر چترال پو لیس اور ضلعی انتظامیہ نے اب تک تو جہ نہیں دی ہیں۔ ضرو رت اس بات کی ہے کہ ٹریفک پولیس ایسے نا بالغ ڈرائیوروں (مو ٹر سا ئکلسٹس) ،بغیر لا ئسنس مو ٹر اور موٹر سائیکل چلانے والوں کا چا لان کرے تاکہ حادثات کم ہو ۔ یہ انتہا ئی سنگین مسئلہ ہے اس پر ضلعی انتظامیہ بھی خاموش تماشی کا کر دار ادا کر رہا ہے ۔ ٹریفک پولیس ایسے جرائم میں ملوث افراد کیلئے قانون کے مطابق جرمانے کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر کریں۔ جوکہ2000 روپے روپے سے ہر گز نہ کم ہو۔ نیز ایسے افرادکو قید کی سزا بھی دی جائے۔اگران اقداما ت سے ٹریفک کے جرائم پر قا بو پا یا گیا تو عوام میں پولیس کی کار کر دگی واضح نظر آئیگی ۔اگر نہیں تو عوام کا قانون پر سے اعتماد اُٹھ جائیگا۔عوامی حلقوں نے ڈی پی او چترال سے خصوصاً چترال میں بغیر لائسنس موٹر سائیکل سواروں کے خلاف اقدامات اُٹھانے کی اپیل کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں