298

کرش پلانٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے غریب کُش اور روزگار کُش اقدام کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔سید خالد حسین جان

چترال ( محکم الدین) چترال کرش پلانٹ ایسوسی ایشن نے انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے نئے قوانین کو مسترد کرتے ہوئےاسے زمینی حقائق کے خلاف اور اس شعبے سے وابستہ خاندانوں کی رزق چھیننے کی کوشش قرار دیا ہے ۔ چترال پریس کلب میں پیر کے روز ایسوسی ایشن کے صدر سید خالد حسین جان ، جنرل سیکرٹری سفیر اللہ نےممبران کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال اپنی زمین کی ساخت اور جغرافیائی حالات کی وجہ سے انڈسڑیز ڈیپارٹمنٹ کے نافذ کردہ قوانین پر بالکل پورا نہیں اُترتا ۔ روڈ سے دو سو میٹر اور ریور بیڈ سے تین سو میٹر فاصلے پر کرش پلانٹ لگانے کے احکامات چترال جیسے علاقے کے محل وقوع میں بالکل نامناسب ، بے معنی اور زمینی حقائق کے بالکل خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ قانون کے مطابق چترال میں کسی جگہ بھی کرش پلانٹ لگانے کیلئے جگہ دستیاب نہیں ۔ چترالی عوام کے دریا بُرد زمینات کو اکشن کی آڑ میں چھیننے کی کوشش میں مصروف ادارے کی طرف سے یہ نیا قانون زخموں پر مزید نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ اسلئے کرش پلانٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے غریب کُش اور روزگار کُش اقدام کی پُر زور مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نےانڈسٹریز ڈیپاٹمنٹ کے اعلی حکام کو دعوت دی ۔ کہ وہ چترال کی وزٹ کریں ، اور اُن مقامات کی نشاندہی کریں ،جو روڈ سے 200اور ریور بیڈ سے 300میٹر کا فاصلہ رکھتے ہوں ۔ انہوں نے صوبائی حکومت ،متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے پُر زور اپیل کی ۔کہ چترال کے حوالے سے اپنے اس قانون پر نظر ثانی کریں۔ اور اس شعبے سے وابستہ سینکڑوں خاندانوں کا روزگار چھیننے کی کوشش نہ کریں ۔ بصورت دیگر احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں