288

چترال کے تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو روزگار مل سکے ۔ اور یہ کام نواز شریف جیسے وژن کے مالک قائد ہی کر سکتے ہیں؍ایم این اے شہزادہ افتخارالدین

چترال ( محکم الدین ) ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے ۔ کہ ملکی ترقی کے حوالے سے سابق وزیر اعظم میں محمد نواز شریف نہایت وسیع وژن رکھتے ہیں ۔ اور چترال کی تعمیرو ترقی کی اُن کے سامنے بڑی اہمیت ہے ۔ یہی وجہ ہے ۔ کہ انہوں نے گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران چترال کے صرف دو میگا پراجیکٹس لواری ٹنل اور گولین گول ہائیڈل پاورسٹیشن پر پچاس ارب روپے کے فنڈ خرچ کئے ۔ آج وہ مکمل ہو کر عوام چترال اُن سے استفادہ کر رہی ہے ۔ اگر ان دونوں منصوبوں کو سابقہ حکومتوں کی طرح سالانہ معمول کی اے ڈی پی فنڈ فراہم کئے جاتے ۔ تو ان کی تکمیل 2030میں بھی ہونا ممکن نہیں تھا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روزہمارے نمائندے سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان دو منصوبوں کے علاوہ بھی چترال کے سڑکوں کی تعمیر و بحالی ، گیس پلانٹ کی تنصیب وغیرہ پر 70ارب روپے کے فنڈ خرچ کئے جارہے ہیں ۔ جو ملکی تاریخ میں کسی بھی ضلع کی تعمیرو ترقی کیلئے سب سے زیادہ فنڈ ہیں ۔ جبکہ سیلاب اور زلزلے کے دوران امداد کے طور پر دو ارب اُنیس کروڑ روپے کی تقسیم اس کے علاوہ ہیں ۔انہوں نے کہا ۔ کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو چترال کی جغرافیائی اہمیت کا بخوبی علم ہے ۔ کہ یہ چار ممالک ، افغانستان ، تاجکستان ، چین اور پاکستان کا سنگم ہے ۔ اور تجارتی طور پر اس کا مستقبل انتہائی تابناک ہے ۔ اس لئے وہ چترال کو ترقی دینے میں بھر پور دلچسپی لیتے ہیں ۔ اور اُن کی کوشش ہے ۔ کہ چترال کے پُر امن ، محبت کرنے والے لوگوں کو سی پیک منصوبے سے وہ فوائد ملیں ۔ جو کہ اس علاقے کے لوگ توقع رکھتے ہیں ۔ شہزادہ افتخار نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگوں کو ترقی کے اس عمل کا ادراک ہونا چاہیے ۔ اور اس کے فوائد حاصل کرنے کیلئے ذہنی اور عملی طور پر تیار ہونے کی ضرورت ہے ۔ اگر چترال کے لوگوں نے موقع سے فائدہ اُٹھانے کی بجائے روایتی سُستی اور کاہلی کا مظاہرہ کیا ۔ تو تمام تر کاروبار پر دوسرے لوگ قابض ہوں گے ۔ اور چترالی کف افسوس ملتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عنقریب چترال کا دورہ کریں گے ۔ اور گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کا افتتاح کریں گے ۔ اس موقع پر ہمیں چترال کے دیگر مسائل بھی وزیر اعظم کے سامنے پیش کرنے میں مدد ملے گی ۔ شہزادہ افتخار نے کہا ۔ کہ اب وقت آگیا ہے ۔ کہ چترال کے اندر وہ صنعتیں لگائی جائیں جس سے چترال کے تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو روزگار مل سکے ۔ اور یہ کام نواز شریف جیسے وژن کے مالک قائد ہی کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ۔ کہ چترال کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے اُن کی طرف سے کئے گئے ا قدامات کی پوری ڈکومنٹس موجود ہیں ۔ اور میں زبانی کلامی باتوں کی بجائے دستاویزی ثبوت پر کام کرنے پر یقین رکھتا ہوں ۔ اور خدا کے فضل سے میری کوششیں ایک ایک ہوکرتکمیل کی صورت میں عوام کے سامنے آرہی ہیں ۔ اور عوام نے اُنہیں دیکھنا اور عملی استفادہ شروع کر دیا ہے ۔ جو کہ میرے لئے انتہائی خوشی اور مسرت کا مقام ہے ۔ میں چترال اور اس کے عوام کیلئے اپنی حتی المقدور جہدو جہد جاری رکھوں گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں