چترال(نمائندہ ) حقوق تحفظ چترال کے نمائندوں نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں سٹلمنٹ کی کاروائی غیر تسلی بخش ہے جس میں لوگوں کی زیر کاشت زمین اور دیگر جائدادوں کے ساتھ متصل قابل کاشت زمینات کو بھی سرکاری اراضی قراردی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے یہ زمین کاشت نہیں کی جاسکتی۔ مظاہرین نے کہاکہ پاٹا کے دیگر اضلاع اپر دیر، لوئیر دیر، ملاکنڈ، سوات، شانگلہ اور بونیر میں ان قوانین کو لاگو نہیں کیا جاتا ہے لیکن چترالیوں کی شرافت سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت ان قوانین کو چترال میں لگاکر آزماتا ہے۔سیلاب کی وجہ سے دریا کے کنارے زمین کٹ کر بنجر بن جاتا ہے جسے انتظامیہ سرکاری زمین قراردینے کی کوشش
احتجاجی مظاہرین کی قیادت میں سید مظفر علی جان، شہزادہ گل، شہزادہ ریاض، شہزادہ کاشف الملک، صفت زرین، وقاص احمد ایڈوکیٹ، ڈاکٹر شہزادہ حیدر الملک ،قاضی سجاداحمد ایڈوکیٹ ،عمران الملک وغیرہ سر فہرست تھے۔