224

سرکاری ہیلی کاپٹرز کا استعمال، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف انکوائری کا آغاز

چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال کے حکم پر صوبائی حکومت کے 2 ہیلی کاپٹرز کو مبینہ طور پر نہایت ارزاں نرخوں پرغیرسرکاری دوروں کے لئے استعمال کرنے پر چیئرمین تحریک انصاف کیخلاف انکوائری کا آغاز کر دیا گیا۔

چیئرمین نیب نے 2 سرکاری ہیلی کاپٹروں کے غیرسرکاری طور پر ارزاں نرخ پر استعمال کے حوالے سے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کو انکوائری کا حکم دے دیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً 28 ہزار روپے کے حساب سے 74 گھنٹوں کے 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کیے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ رپورٹ کے مطابق عمران خان اگر نجی کمپنیوں سے ہیلی کاپٹرز حاصل کرتے تو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 10 سے 12 لاکھ روپے جب کہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے پرنسپل ایڈوائزر برائے ٹیکنیکل ٹریننگ اینڈ ایوی ایشن کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹرز پر فی گھنٹہ ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے خرچ آتا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق تقریباً ڈیڑھ لاکھ فی گھنٹہ کے حساب سے عمران خان کے 74 گھنٹے سرکاری ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پرواز کا مجموعی خرچ ایک کروڑ 11 لاکھ روپے بنتا ہے لیکن اس کے برعکس دستاویزات میں 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے کا تذکرہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق عمران خان نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر بنی گالا سے کوہاٹ، پشاور، مردان، بٹگرام، دیر اور کمراٹ کے غیر سرکاری دورے کیے جب کہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر میں بنی گالا سے پشاور، ایبٹ آباد، کوہاٹ، ہری پور، چترال، سوات اور نوشہرہ کے غیر سرکاری دورے کیے۔

اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کو اس بات کی بھی ہدایت کی ہے کہ وہ جائزہ لیں کہ کیا قانون کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سرکاری ہیلی کاپٹرز جیسے حساس اثاثے کو کسی غیر سرکاری استعمال کے لئے دینے کے مجاز تھے اور عمران خان کو کس حیثیت میں ہیلی کاپٹرز دیے گئے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شاہ فرمان کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ عمران خان نے کبھی سرکاری ہیلی کاپٹر کا ذاتی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا، اگر انہوں نے کبھی سرکاری ہیلی کاپٹر میں سفر کیا تو وزیراعلیٰ یا وزیر داخلہ ان کے ساتھ ہوتے تھے۔

شاہ فرمان نے عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ عمران خان کو بدنام کرنے کے لئے یہ مسلم لیگ ن کے میڈیا سیل کی کارستانی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں