337

اعلیٰ حکام کےساتھ مذاکرات کے بعد اپر چترال کے احتجاجی مظاہرین پر امن طور واپس چلے گئے

چترال(نمائندہ  )اپر چترال کو گولین بجلی گھر سے بجلی کی فراہمی کے حوالے سے معقول پیش رفت نہ ہونے کے خلاف سب‌ڈویژن مستوج سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے جمعہ کے روز کوغوزی کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کردیا.تفصیلات کے مطابق گولین بجلی گھر سے اپر چترال اور کوہ کے علاقوں کو بجلی کی فراہمی کے مطالبے کو لیکر اپر چترال کے مختلف علاقوں تورکہو،موڑکہو،بونی،مستوج،ریشن،کوراغ وغیرہ کے عوام سینکڑوں کی تعداد میں کوغوزی کی طرف لانگ مارچ شروع کی.مختلف مقامات پر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئےقائدین نے کہا کہ بار بار کے مطالبے کے باوجود اپر چترال کو بجلی دینے کے حوالے سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے جسکی وجہ سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریزہوچکا ہے اور اب ہر حال میں اپنا حق حاصل کرکے رہینگے. مارچ کے شرکا نے اس سلسلے میں ہر قسم قربانی کا اعادہ کیا. احتجاجی قافلہ جب برنس کے مقام پر پہنچا تو رکن قومی اسمبلی شہزادہ افتخار الدین بھی احتجاجی مظاہرین سے جا ملے.مارچ کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے نے اپر چترال کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے اپنی کوششوں کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ اب تک پیش آنےوالے مشکلات اور تاخیر کی وجوہات کا بھی ذکر کیا.انہوں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ بجلی کا حصول انکا حق ہے اور اس جدوجہد میں وہ انکے ساتھ ہیں. مظاہرین کا اصرار تھا کہ وہ ہر حال میں کوغوزی کے مقام پر دھرنا دینگے جہاں کل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گولین گول بجلی گھر کا افتتاح کررہے ہیں.احتجاجی مارچ میں شریک افراد کافی پرجوش تھے جبکہ مارچ کے شرکا میںاضافہ ہوتا جارہا تھا. تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اعلیٰ حکام کےساتھ مذاکرات کے بعد اپر چترال کے احتجاجی مظاہرین پر امن طور واپس چلے گئے ہیں. لانگ مارچ کے شرکا سے مذاکرات کیلئے ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، کمانڈنٹ چترال سکاوٹس اور ضلع ناظم برنس پہنچے تھے جبکہ ایم این اے شہزادہ افتخارالدین دوپہر سے ہی مظاہرین کے ساتھ موجود تھے.اعلیٰ حکام نے احتجاجی مظاہرین کے دس رکنی وفد کے ساتھ مذاکرات کئے. اعلیٰ حکام نے مظاہرین کو یقین دلایا گیا ہے کہ انکے مطالبے کے مطابق اپر چترال کو بجلی کی ترسیل شروع کی جائےگی اور تکنیکی نقائص کو دور کیا جائےگا کیونکہ کئی عرصہ سے مستعمل نہ ہونے کی بنا پر موجودہ لائینوں میں نقص کا پایا جانا عین ممکن ہے، اس وجہ سے بجلی ٹرپ کر رہی ہے۔ مظاہرین کے منتشر ہونے پر سب ڈویژن مستوج کا راستہ بھی کھل گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں