441

چترال پریس کلب اور چترال کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مشترکہ پروگرام منعقدکیا

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) چترال پریس کلب اور چترال کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مشترکہ پروگرام منعقد کیا جس سے مقرریں نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے اور کشمیرکو ہندؤں کی غاصبانہ قبضے سے آزاد کرنے میں پوری قوم ایک صفحے پر ہے اورقوم کا بچہ بچہ اب مسئلہ کشمیر کی حساسیت سے آگاہ ہے ۔ معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال نے صدارت کی جبکہ سی سی ڈی این کے چیرمین سرتاج احمد خان، پریس کلب کے صدر ظہیرالدین ، بریگیڈیر (ریٹائرڈ ) خوش محمد خان ، رحمت غفور بیگ، عنایت اللہ اسیراور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہزاروں کشمیریوں کی قربانی رنگ بہت جلد رنگ لائے گی جس کے نتیجے میں کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہوگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا اسرارالدین الہلال نے کہاکہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان کے اندر جہاد کا جذبہ موجود ہے اور اس بات سے انڈیا خائف ہے ۔ بریگیڈیر (ریٹائرڈ ) خوش محمدخان نے کہاکہ 21صدی میں کشمیری مسلمانو ں کو محکوم رکھنا ایک دلخراش واقعہ ہے لیکن کشمیری جوانوں میں بھارت سے آزادی کے حصول کا عزم صمیم موجود ہے اور تحریک آزادی کا یہ دوسرا مرحلہ ہے جوکہ قیام پاکستان سے پہلے ڈوگرہ راج کے خلاف جبکہ اس کے بعدبھارتی قبضے کے خلاف ہے ۔ا نہوں نے دنیا کے مختلف حصوں میں آزادی کے لئے کی جانے والوں جدوجہدکا تحریک آزادی کشمیر سے موازنہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک مکمل تحریک ہے جوکہ کامیابی سے آگے جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے عیاری اور مکاری سے کام لے کر کشمیر کا مسئلہ پید اکردیا تھا جبکہ اقوام کو چاہئے کہ اپنے قرار داد پر عملدرامد کراتے ہوئے آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کرائے۔ کمال الدین نے مسلمانوں کو متحد ہونے اور اپنے آپ میں جذبہ جہاد کو بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور جدوجہد آزادی کے بارے میں آگہی پھیلانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ رحمت غفور بیگ بلبل نے کہاکہ ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں مصیبت زدہ اور محکوم مسلمان کی مدد اور داد رسی کے لئے اپنے مقدور بھر کوشش کرے اور کشمیر میں بھارتی جارحیت اور بربریت کا شکار مسلمان بھی اسی طرح ہماری مدد اور ہر قسم کی سپورٹ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیاکہ ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت اس بارے میں غافل نہیں ہے ۔ عنایت اللہ اسیر نے کہاکہ مسئلہ کشمیر یو این او کی پیشانی پر بد نما داغ ہے جبکہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں دہرا معیار اپنانے کے جرم کا مرتکب ہے۔ انہوں نے 1948ء میں کشمیر کو ڈوگرہ راج سے آزادی دلانے کے لئے چترال سے گئے ہوئے مجاہدین کے کارناموں کا ذکر کیا۔ سی سی ڈی این کے چیرمین سرتاج احمد خان نے مسئلہ کشمیر کا پس منظر بیان کیا اور آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے عوام کشمیر کی جدوجہد آزادی میں بھر پور کردار ادا کیا جس کاثبوت چترال کے طول وعرض میں ہر گاؤں میں شہداء کے مزاروں کی موجودگی ہے جنہوں نے اپنے جانوں کا نذرانہ دیا ۔ سرتاج احمد خان نے کہاکہ ہم بھی آزادی کشمیر کے لئے اپنا تن من دھن پیش کرنے کو تیار ہیں اور خون کا ہر قطرہ اس مشن کے لئے پیش کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں