195

گذشتہ روزبرفانی تودےکےزدمیں آکرجان بحق ہونے والےنورالدین کاتعلق پی ٹی سی ایل سے نہیں،بلکہ وہ سرحد سیکورٹی ایجنسی پرائیویٹ ادارے کا ملازم تھا

چترال (ظہیرالدین سے) گزشتہ جمعرات کے دن لواری پاس کے مٹی خوڑ کے مقام پر برفانی تودے کے زد میں آکر جان بحق ہونے والے نورالدین ولد بادشاہ گل ساکن نغر دروش کا تعلق پی ٹی سی ایل سے نہیں بلکہ سرحد سیکورٹی ایجنسی کے نام سے ایک پرائیویٹ ادارے کا ملازم تھا جسے شروع سے اب تک پی ٹی سی ایل کا ملازم سمجھا گیا جوکہ لواری ٹاپ پر واقع پر ٹیلی فون ٹاؤر کی مرمت کے لئے جارہے تھے۔ اس سلسلے میں پی ٹی سی ایل کے متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے پر بتایا گیاکہ وہ پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسی کا ملازم تھا جسے خراب موسم میں اپنے گھرمیں رہنے اور سازگار موسم میں ٹاؤر میں ڈیوٹی دینے کی ہدایات دی گئی تھیں جبکہ حاجی انظر گل کے مطابق وقوعہ کے وقت موسم انتہائی خراب اور برفانی ہوائیں چل رہی تھیں اور انہیں ٹاؤر کے پاس ڈیوٹی کے مقام پر پہنچنے کی ہدایات پی ٹی سی ایل کے انجینئر سے موصول ہوگئے تھے جس پر وہ اپنے بیٹے عبیداللہ اور داماد رفیق کے ساتھ لواری ٹاپ روانہ ہوئے۔ حاجی انظر گل نے کہاکہ وہ پی ٹی سی ایل اور سیکورٹی ایجنسی کے خلاف پولیس میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے انہیں باپ بیٹے کی موت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ نورالدین 8000روپے کی انتہائی قلیل تنخواہ پر کام کررہے تھے جبکہ حکومت کی طرف سے مزدور کا کم سے کم اجرت 16000روپے ماہانہ تنخواہ مقررہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں