262

کالجز میں اکیڈمک اسٹاف کی شدید قلت کی وجہ سے تعلیمی عمل متاثر ہورہا ہے ۔ ارشاد احمد شاہ

گلگت(خصوصی رپورٹ) گلگت بلتستان میں ٹوٹل 22کالجز ہیں جن میں ہزاروں طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ان کالجز کے پی سی فور کے مطابق ٹوٹل اسٹاف 1041ہونا ہے لیکن صرف 339اکیڈمک اور سپورٹنگ اسٹاف ہے۔ڈگری اور انٹرکالجز میں 702اسٹاف کی کمی ہے جس کی وجہ سے تعلیمی اور تدریسی امور میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 22کالجز کو 15کالجز کے اسٹاف سے شروع کیا گیا ہے ۔ کسی بھی کالج میں مطلوبہ اسٹاف موجودنہیں ہے۔ ان 22کالجز میں 25ایسوسی ایٹ پروفیسرز، 50اسسٹنٹ پروفیسرز 140 لیکچرارز،9 ڈی پی ایز،9 لائیبریرین، 12 سپرنڈنڈنٹ،5وارڈن،7اسسٹنٹ ، 8اکاونٹنٹ، 9کمپوٹر اپریٹر، 26یوڈی سی،3 اسٹینوٹائپر،30 ایل ڈی سی 60اسسٹنٹ وارڈن،16لائبیریری اسسٹنٹ، 51لیب اسسٹنٹ،69ڈرائیور،226گریڈ ون کی عدم موجودگی کی وجہ سے تمام کالجز انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں۔ ان خیالات کا اظہارگلگت بلتستان پروفیسراینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ارشاداحمدنے ایسوسی کی ایک اہم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کالجز میں اسٹاف کی کمی کے متعلق وزیرتعلیم سے بھی بات ہوئی ہے۔ آئندہ چند دنوں میں ایجوکیشن کے ڈائریکٹر، سیکرٹری اور وزیر سے مل کر کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے گا کہ کس طرح اس عملے کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔حکومت نے اپنی تمام توجہ اسکولوں کی طرف متوجہ کیا ہے کالجز کو مکمل نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے کالجز میں انفراسٹریکچر سے لے کر تعلیم و تدریس اور نصابی و غیر نصابی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں