چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے کہ چترال قدرتی آفات کے خطرے ہونے کی وجہ سے یہاں ان کی ممکنہ تباہ کاریوں سے نمٹنے اور ان کی شدت میں کمی لانے اور آفت زدہ علاقوں تک وقوعہ کے فوراً بعد رسائی کے لئے بڑے اور جدید اسکیل پر تیاری ناگزیر ہے اور الخدمت فاونڈیشن جیسے ادار ے اس سلسلے میں ایک جامع اور فل پروف حکمت عملی طے کریں اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لئے میکینیزم بھی بنالیں جس میں ضلعی حکومت کا بھر پور تعاون شامل حال رہے گا۔ بدھ کے روز الخدمت فاونڈیشن کی ڈیزاسٹر رسپانس سنٹر کی افتتاح کے موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈیزاسٹر ز کے موقع پر سب سے مشکل مسئلہ متاثریں تک رسائی ہے جوکہ دور دراز اور دور افتادہ علاقوں میں اور بھی مشکل ہوجاتی ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ویلج کونسل سطح تک رضاکاروں کی تنظیم سازی کرکے ان کو مطلوبہ فراہمی لازمی ہے۔ انہوں نے کہاکہ الخدمت فاونڈیشن نے 2015کے فلڈ ڈیزاسٹر میں نمایان خدمات انجام دی جس کے رضا کار وں نے کئی کئی گھنٹے پہاڑی راستوں پر سفر کرکے متاثرین بمبوریت کو روزمرہ کے اشیاء پہنچادئیے۔ اس سے قبل الخدمت فاونڈیشن کے مرکزی ڈائرکٹر ڈیزاسٹر رضوان نے چترال میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے حوالے سے الخدمت فاونڈیشن کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہاکہ اب ڈیزاسٹر رسپانس سنٹر کے قیام سے اس کی کوششیں اور سرگرمیوں کو مستحکم اور مربوط کیا جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ بعض قدرتی آفات انسانی عمل کی وجہ سے رونماہوتی ہیں جن میں جنگلات کی کٹائی اور دوسری سرگرمیاں شامل ہیں جن کے بارے میں میڈیا کے ذریعے آگہی پھیلائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ الخدمت فاونڈیشن این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم ایز کے ساتھ مل کر بھی کام کرتی ہے۔ الخدمت فاونڈیشن