277

چترال یونیورسٹی میں بین الاقوامی نباتیاتی کانفرنس،کانفرنس کا مقصد ضلع چترال اور ملحقہ علاقوں میں پائے جانے والے منفرد نباتیاتی تنوع کی ڈیجٹائزیشن اور ڈاکومنٹیشن کرنا

چترال( نمائندہ ڈیلی چترال ) چترال یونیورسٹی میں بین الاقوامی نباتیاتی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں ممتاز ملکی ماہرین نباتیات کے علاوہ غیرملکی نباتیاتی سائنسدانوں نے بھی شرکت کی۔کانفرنس کا مقصد ضلع چترال اور ملحقہ علاقوں میں پائے جانے والے منفرد نباتیاتی تنوع کی ڈیجٹائزیشن اور ڈاکومنٹیشن کرناتھا۔یہ ایک اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے جس میں دنیا کے ان تمام ماہرین کو مدعو کیا گیا جو پلانٹ ڈکیومنٹیشن کے حوالے سے معروف ہیں ، چترال دنیا کے ان چند منتخب خطوں میں سے ایک ہے جہاں نباتات کی بہتاب ہے اور سیکڑوں نایاب اقسام کی نباتات اب دنیا میں صرف یہاں پائی جاتی ہیں ، ان کی ڈیجٹائزیشن اور ڈاکیومنٹشین ابھی نہیں ہوئی اس لیے پاکستان اور دنیا کے لوگ ان سے مستفید ہونے سے محروم ہیں ، اس کانفرنس میں ماہرین نے چترال میں موجود نباتات پر اپنی ریسرچ پیش کی اور چترال یونیورسٹی کے بانٹی کے اساتذہ اور طلبا ء کو تربیت دی ۔ اس کانفرنس کی بدولت اب چترال یونیورسٹی اس قابل ہوچکی ہے کہ ایک برس کے عرصے میں چترال میں پائی جانے والی تمام نباتات کو ڈیجٹائز کرسکے۔کانفرنس میں کل ۴۴ مقالے پڑھے گئے اور ۲۲ ماہرین نباتیات کو ٹریننگ دی گئی ۔ کانفرنس کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دنیا کی مایہ ناز امریکی پروفیسر نباتات ڈاکٹر میری بارک ورتھ نے اس دن کو خوش آئند قرار دیا اور ان کا کہنا تھا کہ نباتات پر ریسرچ کرنے والوں کے لیے آج ایک نہایت مبارک دن ہے کہ وہ خطہ جس کے بارے میں معلومات کا فقدان ہے وہاں کی یونیورسٹی ایک بڑے ڈیجٹائزیشن سینٹر کے قیام سے کام کا آغاز کررہی ہے ۔
اس کانفرنس میں دنیا بھر کے ہزاروں ماہرین نباتات نے آن لائن بھی شرکت کی یوں یہ پاکستان کی پہلی کانفرنس تھی جسے آن لائن بھی پیش کیا گیا اور اس کانفرنس کی اپنی ویب سائٹ بھی بنائی گئی جو ایک منفرد عمل تھا ۔ اس ویب سائٹ پر اس کانفرنس کے مقالات اور ہر سیشن کی ویڈیوز بھی دستیاب ہیں۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چترال یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے سب کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی چترال یونیورسٹی میں اس طرح کی مزید عالمی کانفرنسوں کا آنے والے دنوں میں تذکرہ کیا، چترال یونیورسٹی نے نہایت ہی قلیل عرصے میں چار ملکی اور ایک غیر ملکی کانفرنس منعقد کرکے یہ ثابت کردیا کہ چترال تعلیمی حوالے سے ترقی بھی کررہا ہے اور چترال کے پرامن لوگ تعلیم و تحقیق میں دلچسپی بھی لے رہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں