417

تحریک انصاف کی خواتین ایم پی ایز پرویز خٹک پر پھٹ پڑیں

سینیٹ الیکشن کے معاملے پر تحریک انصاف کی جانب سے شوکاز نوٹس پانے والی خیبر پختونخوا اسمبلی کی خواتین ارکان وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر پھٹ پڑیں اور انہیں کینہ پرور شخص قرار دے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف سے سینیٹ الیکشن میں پیسے لے کر ووٹ فروخت کرنے کے الزام میں نکالے جانے والی خواتین ارکان صوبائی اسمبلی نسیم حیات، نرگس علی اور نگینہ خان نے پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کے دوران تینوں خواتین ارکان نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ انہوں نے ووٹ نہیں بیچے۔ اس موقع پر رکن نسیم حیات کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک نے یہ سازش تیار کی ہے اور وہ ایک کینہ پرور شخص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی طرف سے مجھے پیسوں کی پیش کش ہوئی تھی لیکن پارٹی سے پیسے لے کر امیدوار کو ووٹ دینے والوں کو نہیں نکالا گیا جب کہ مجھے خواتین ایم پی ایز کی مخبری پر بھی مجبور کیا گیا۔
عمران خان کا سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان
ان کا کہنا ہے کہ ہم پر ووٹ فروخت کرنے کا الزام ہے تو یہ بھی بتایا جائے کہ چودھری سرور کے پاس ووٹ کہاں سے آئے۔ رکن خیبر پختونخو اسمبلی نرگس علی نے کہا کہ میں نے ووٹ نہیں بیچا تاہم سینٹ انتخابات میں پارٹی ورکرز کو بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ختم کرنا تھی تو احتساب کمیشن کیوں بند ہے؟ جب کہ ایک وزیر کا بھائی ڈی جی احتساب کمیشن ہے اور بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن ہوئی ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی نگینہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارے اراکین کی تعداد 52 تھی اور پہلی ترجیح میں پارٹی امیدواروں کو 50 ووٹ ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کا بتایا جائے کس کے سامنے پیش ہونا ہے اور اب تک شوکاز نوٹس ملا ہے نہ کسی نے بلایا ہے۔
نگینہ خان نے کہا کہ 15 دن میں الزامات کا جواب نہ ملا تو ہرجانے کا نوٹس بھیجیں گے۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرنے والے 20 ارکان خیبر پختونخوا اسمبلی کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے میں اراکین کو 15 روز کے اندر اپنا موقف تحریری طور پر جمع کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جواب تسلی بخش نہ ہونے پر اراکین کو پارٹی سے نکالنے کی کارروائی ہو گی۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرنے والوں کی تحقیقات کے لیے پرویز خٹک کی سربراہی میں 6 رکنی انضباطی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں عاطف خان، شہرام ترکئی، شہریار افریدی، شاہ فرمان اور نعیم الحق شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے والے اراکین کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
تحریک انصاف کے کئی اراکین نے ووٹ فروخت کرنے کے الزامات مسترد کردیے
عمران خان پریس کانفرنس میں نے ان 20 اراکین کے نام بھی بتائے تھے جنہیں شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔ تحریک انصاف کی جانب سے نرگس علی، دینا ناز، نگینہ بی بی، فوزیہ بی بی، نسیم اختر، سردار ادریس، عبید مایار، زاہد درانی، عبدالحق، قربان خان، امجد آفریدی، عارف یوسف، جاوید نسیم، یاسین خلیل، فیصل زمان، سمیع علی زئی، معراج ہمایوں، خاتون بی بی، بابر سلیم اور وجیہ الزمان کے ناموں کا اعلان کیا تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں