چترال(رپورٹ شہریار بیگ) ضلع چترال میں خواتین میں خودکشیوں کے واقعات پاکستان کے دوسرے ا ضلاع کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہے۔ چونکہ یہ سماجی اور نفسیاتی مسلہ ہے ۔بے روزگاری،غربت،شادی میں نا کامی،موبائل اور سوشل میڈیا کا غلط ستعمال اس کے بڑے اسباب ہیں۔ان خیالات کا اظہار DPOچترال کیپٹن (ر) منصور آمان نے منگل کے روز اپنے دفتر میں عمائیدین شہر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے کہا کہ والدین ،علماء کرام اور اساتذہ اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔آئمہ کرام مساجدکے منبر سے وعظ نصیحت کے زریعے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف لا سکتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مسائل کو اگر نظر انداز کیا گیا تو آگے جا کے بہت بڑے مسائل کو جنم دیتے ہیں۔آپس کے معمولی تناذعات بڑھ کر دشمنیوں تک جا پہنچتے ہیں۔ DRCچترال میں لڑائی جھگڑوں اور تناذعات کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ عنقریب سکول اور کالجوں میں خاتون