289

چترال شدید بارش اور پہاڑوں پر برف باری،سڑکیں بند

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) چترال میں پیر کے روز شدید بارش اور پہاڑوں پر برف باری ہوئی ۔ جس کے نتیجے میں چترال کے موسم میں فوری طور پر تبدیلی آئی ہے ۔ مسلادھار بارش سے چترال کے ندی نالوں میں ایک مرتبہ پھر طغیانی آئی ہے ۔ اور کئی علاقوں میں خلاف توقع سیلاب آیا ہے ۔کوراغ اور ریشن کے درمیان واقع نالے میں سیلاب سڑک کے ایک بڑے حصے کو بہا لے گیا ۔ جس کی وجہ سے چترال مستوج روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہو گیا ہے ۔ اور لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں ۔ ایک بین الاقوامی این جی او کنسرن ورلڈ وائڈ کی عطیہ کردہ گندم کے بیج انٹر کو آپریشن پاکستان( آئی سی ) کے زیر نگرانی اپر چترال لے جائے جارہے تھے ۔ کہ ریشن کے مقام پر سڑک کی بندش کے باعث لوڈ گاڑیوں کو چترال شہر واپس آنا پڑا ۔ یہ سڑک ماہ جولائی کے سیلاب میں بھی دریا برد ہونے کے دومہینے بعد بحال ہو ا تھا ۔ شدید بارش سے لورای ٹنل کے قریب مینہ خوڑ میں بھی سیلاب آیا ۔جس سے بڑی مقدار میں ملبہ نے روڈ بند کر دی ہے ۔ اور پشاور سے چترال اور چترال سے پشاور جانے والے مسافر راستے میں پھنس کر رہ گئے ہیں ۔ جبکہ بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ اور چترال سمیت پورا ائریا کالے بادلوں کی لپیٹ میں ہے ۔ اچانک مسلادھار بارش اور موسم کی تبدیلی سے لوگوں کو انتہائی پریشانی کا سامنا ہے ۔ خصو صا گذشتہ سیلاب میں بے گھر ہونے والے چھ سو خاندان انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔حکومت کی طرف سے وعدے کے باوجود اُن کو کچھ نہیں ملا ۔ اور اب سردی اور بارش و برفباری نے انہیں گھیر لیا ہے ۔ موڑکہو ، ریشن ، کالاش ویلیز ، بریپ ، اورغوچ گرم چشمہ میں بے گھر ہونے والے متاثرین حکومتی امداد کا انتظار کر رہے ہیں ۔ اور حالیہ بارش نے انہیں پھر سے در بدر کردیا ہے ۔ کالاش ویلی میں سیلاب میں تباہی کا شکار ہونے والے شخص سرفراز نے میڈیا کو بتایا ۔ کہ سیلاب میں وہ اور اُن کا خاندان بچ گیا تھا ۔ لیکن اب وہ حکومتی عدم توجہ کی بنا پر پورے خاندان سمیت مرنے کے قریب ہے ۔ درین اثنا چترال کے لوگوں نے انتہائی حیرت کا اظہار کیا ہے ۔ کہ چترال میں ماہ اکتوبر میں بھی سیلاب کا سلسلہ نہیں رُکا ۔ اور لوگ اب بھی تازہ سیلاب کی مشکلا ت سے دوچار ہو چکے ہیں ۔ جو کہ علاقے کے بزرگوں کیلئے خصوصی طور پر باعث تعجب ہے ۔ جبکہ اس وقت برفباری تو ہوتی رہی ہے ۔ لیکن سیلاب اس موسم کبھی نہیں آئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں