206

ورلڈ بینک کی سات رکنی ٹیم چترال اور کالاش ویلی بمبوریت اور رمبور کا دورہ

چترال ( محکم الدین ) ورلڈ بینک کی سات رکنی ٹیم نے گذشتہ روز چترال اور کالاش ویلی بمبوریت اور رمبور کا دورہ کیا ۔ ٹیم نے اطالوی گورنمنٹ کےمالی امداد سے پاکستان غربت مکاؤ فنڈ کے تحت یونین کونسل ایون خصوصاً کالاش ویلیز میں مختلف شعبوں میں کئے گئے منصوبوں کی وزٹ کی اور مقامی کمیونٹی سے ملے ۔ یہ پراجیکٹ آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے ذریعے اے وی ڈی پی کے تعاون سے انجام دیے گئے ہیں ۔ ٹیم نے منصوبوں کاجائزہ لیا ۔ منیجر اے وی ڈی پی وزیر زادہ نے بمبوریت کے مقام کراکال میں پریزنٹیشن دی ۔اور پی پی آر پراجیکٹ کے تحت ، تعلیم ، صحت ، لائیولی ہوڈ ،انفراسٹرکچر اور مختلف ہنر کے حوالے سے کئے گئے کاموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اور یہ واضح کیا ۔ کہ اس پروگرام سے پہلے یونین کونسل ایون اور کالاش ویلیز میں تعلیم ، صحت اور غربت کی شرح کا تناسب کیا تھا ۔ اور اس پروگرام سے ان شعبوں میں کس حد تک بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پی پی آر پراجیکٹ کی بدولت کالاش ویلیز کے طلباء و طالبات کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور ڈراپ آوٹ میں بہت زیادہ کمی آئی ہے ۔ اسی طرح یو سی کے صحت کے مراکز کی اپگریڈیشن اور سامان کی فراہمی سے سہولیات دستیاب ہوئی ہیں جس کے باعث مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ جبکہ اس سے قبل علاقے کے لوگ معمولی بیماری پر علاقے سے باہر جانے پر مجبور تھے ۔نوجوان مرد وخواتین کو مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کرنے سے وہ پرائیویٹ اور سر کاری جاب کیلئے تیار ہو گئے ہیں ، اور ہنر مند نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں اپنے پاؤں کھڑا ہونے کے قابل بنانے کیلئے متعلقہ سامان کی خریداری کے سلسلے میں مالی مدد فراہم کی گئی ۔ لائیو سٹاک ، باغبانی ،اور زراعت کو ترقی دینے کیلئے اقدامات کئے گئے ۔ جبکہ انفراسٹرکچر میں کالاش مذہبی عبادت گاہوں کی تعمیر کے علاوہ واٹر سپلائی ، سنٹیشن کے منصوبے کئے گئے ۔ جس سے مقامی لوگوں کے مسائل میں بہت حد تک کمی آئی ہے ۔ ا س موقع پر کمیونٹی کے لوگوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ پروگرام کو مزید جاری رکھا جائے ۔ اور ویلیز میں پیدا ہونے والے وسائل جن میں اخروٹ ، چلغوزہ اور لوبیا کی مارکیٹینگ کرکے میڈل مین جو بھاری منافع کماتے ہیں ، اُس کے فوائد براہ راست مقامی لوگوں کو پہنچانے کیلئے معقول فنڈ کی فراہمی کے ساتھ مارکیٹ سے لنکیجز بنانے کی راہیں ہموار کی جائیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش ویلیز سیاحت کیلئے ایک خزانے کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اس لئے اس شعبے کو ترقی دینے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں ۔ جو کالاش کلچر کے تحفط کیلئے بھی سود مند ہوں ۔ اس موقع پر کالاش خواتین کی نمایندگی کرتی ہوئی معروف کلاش خاتون شاہی گل ، زینہ اور عرب گل نے خواتین کے لئے بشالینی میں پی پی اے ایف فنڈ سے کئے گئے سہولیات پر متعلقہ تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا ۔ اور خواتین کی بہبود کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ۔ ور لڈ بینک کی ٹیم نے اس امرپر انتہائی خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا ۔ کہ پی پی اے ایف کے یہ منصوبے عین مقامی لوگوں کے مفاد میں اور معیاری و بہتر طریقے پر تعمیر کئے گئے ہیں ۔ اور اس سے کمیونٹی کے مسائل کم کرنے میں مدد ملی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہمیں اس وقت خوشی ہوگی ۔ جب اس علاقے میں غربت کی درجہ بندی میں جو لوگ نچلے درجے میں شمار کئے گئے ہیں ۔ وہ بھی ایک متوسط خاندان کے طور پر زندگی گزارنے کے قابل ہو سکیں ۔ اور وہ اپنے علاج معالجے کیلئے دوسروں کے محتاج نہ رہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش وادیوں کو قدرت نے بہت حسن ، قدرتی وسائل اور کلچر کے خزانے عطا کئے ہیں ۔جن سے بہتر طریقے سے فائدہ اُٹھانے کیلئے حکمت عملی یہاں کے رہائشی ہی کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کامیاب پراجیکٹ کرنے پر پی پی اے ایف ، اے کے آر ایس پی اور مقامی معاون ادارہ اے وی ڈی پی کی تعریف کی ۔ اور خوشی کا اظہار کیا ۔ ورلڈ بینک کی ٹیم میں امتیاز علوی سنیئر رورل ڈویلپمنٹ آفیسر ، رحمن حیدر سنیئر پروکیورمنٹ آفیسر ، بریمالا مال سنیئر آپریشن آفیسر وزیٹنگ سٹاف ، مشکا زمان سنیئر آپریشنل آفیسر سوشل سیفگارڈ سپشلسٹ ، ایم اظہر خان کنسلٹنٹ ایگریکلچر ، عظمہ قریش جینڈر سپشلسٹ ، زاہد شکیل احمد اینوائرنمنٹ کنسلٹنٹ جبکہ لبنی جاوید پروگرام ڈائریکٹر پی پی اے ایف ،ایم اظہر خان اور روبینہ قمبر شامل تھیں ۔ ٹیم نے اگلے روز کالاش ویلی رمبور کی بھی وزٹ کی ۔ اور ترقیاتی منصوبے دیکھے ۔ دونوں ویلیز کے باشندوں نے اطالوی حکومت ، ورلڈ بینک اور پی پی اے ایف کا شکریہ ادا کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں