324

ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام “ملکی کپ”پولو ٹورنامنٹ احتتام پذیر،فائنل ٹرافی چترال سکاوٹس اپنے نام کرلی

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام “ملکی کپ”پولو ٹورنامنٹ بدھ کے روز احتتام پذیر ہوا جس میں ضلع بھر سے 52پولو ٹیموں نے حصہ لیا جوکہ دس دن تک جاری رہا جس کافائنل فرنٹیر کور (چترال سکاوٹس ) کی ٹیم نے چترال پولیس کو صفر کے مقابلے میں نو گولوں سے شکست دے کر فاتح قرار پائی۔ اس موقع پر ضلع ناظم مغفرت شاہ مہمان خصوصی تھے جبکہ ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر، کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل معین الدین، ڈی پی او منصور امان ، نائب ضلع ناظم مولانا عبدالشکور ، شہزادہ فاتح الملک علی ناصر ، عبدالولی خان ایڈوکیٹ نے کھلاڑیوں اور منتظمین میں انعامات تقسیم کئے۔ کالاش تہوار چیلم جوشٹ کے لئے چترال آنے والے سینکڑوں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے پولو ٹورنامنٹ کے میچ دیکھے جوکہ چترال کا منفرد ثقافتی ورثہ ہے۔ مین آف دی میچ کا اعزاز چترال سکاوٹس کے شہزاد احمد کو ملا جبکہ بہترین گھوڑا پالنے پر بیسٹ ہارس کا انعام چترال پولیس کے اشفاق احمد کو دیا گیا ۔ شہزادہ فاتح الملک علی ناصر نے اپنی طرف سے فاتح ٹیم کو 70ہزار روپے اوررنر اپ ٹیم کو 50ہزار روپے انعام دئیے۔ ڈی سی چترال کا کہنا تھاکہ پولو کے اس عظیم ایونٹ کے انعقاد سے جہاں اس علاقے میں سیاحت کو فروع ہوئی وہاں چترال میں مثالی امن وامان کا ایک سافٹ امیچ بھی پوری دنیا میں چلی گئی۔ اپنے خطاب میں ضلع ناظم مغفرت شاہ نے کہاکہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے پولو کے فروع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور چترال میں اس کھیل کا مستقبل بھی تابناک ہے جس کا ثبوت جشن شندور میں گزشتہ کئی سالوں سے چترال ٹیم کی گلگت بلتستان کے خلاف شاندار کامیابی ہے۔ انہوں نے تاہم ڈسٹرکٹ کپ پولو ٹورنامنٹ کا نام ملکی کپ رکھنے پر اپنی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ قیام پاکستان کے سے پہلے چترال میں تعینات پولیٹیکل ایجنٹ کو ملکی کہا جاتا تھا اور چترال کے عوام نے اس کے خلاف جدوجہد کرکے قربانی دی۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے عوام کی ان قربانیوں کے نتیجے میں چترال میں پولیٹیکل ایجنٹ کی بجائے ڈپٹی کمشنر لابیٹھایا جبکہ قبائلی علاقوں کے عوام ا ب بھی ایف سی آر کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں ۔ ضلع ناظم نے کہاکہ لواری ٹنل پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد ہمیں کھیلوں کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو زمانے کی تقاضوں کے ہم آہنگ بنانے اور مسابقت کے لئے تیار رکھنی چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں