298

تجار یونین کی شہ پر ٹریفک پولیس کی طرف سے روزانہ تنگ کئے جانے کے خلاف ریڑھی بانوں کاچترال پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) چترال میں فرو ٹ اور سبزی کے دکانداروں نے تجار یونین اور ٹریفک پولیس کے ذریعے ارزان نرخ پر پھل اور سبزی فروخت کرنے والے ریڑھی بانوں کاجینا حرام کردیاہے تاکہ ان کی اجارہ داری قائم رہے ۔ تجار یونین کی شہ پر ٹریفک پولیس کی طرف سے روزانہ تنگ کئے جانے کے خلاف ریڑھی بانوں نے ہفتے کے دن ہڑتال کردیا اور احتجاجی جلوس نکالی اور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا ۔ بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریڑھی بانوں کے صدر نسیم اللہ نے نصیب گل، حمیداللہ، ولی خان، عثمان، رحیم زادہ، مہابت خان اور درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریڑھی بانوں کی اکثریت میٹرک سے بی ۔ اے تک تعلیم یافتہ ہے اور خودروزگاری کے طور پر انہوں نے ریڑھی میں سبزی اور پھل فروخت کرکے رزق حلال کمارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دکانداروں کے مقابلے میں ان کا ریٹ بہت ہی کم ہونے کی وجہ سے ان کو سزا دی جارہی ہے اورگزشتہ کئی ہفتوں سے ٹریفک پولیس نے تجاریونین کے صدر شبیر احمد کی ایما پر ان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی مارپیٹ اور سرعام ان کی بے عزتی کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریڑھی بانوں کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ دکانداروں کے مقابلے میں سستے نرخوں پر مال بیچ کر اپنے بال بچوں اور ضعیف العمر ماں باپ کی کفالت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے کے پی پولیس کو مثالی بنانے کے بلند بانگ دعوے تو کررہی ہے لیکن چترال میں ٹریفک پولیس کی طرف سے غریب ریڑھی بانوں پرڈھائے جانے والے مظالم پر خاموش ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان ریڑھی بانوں میں کئی بزرگ شہری بھی شامل ہیں جن کی عمر 70سے بھی ذیادہ ہے اور اپنی مجبوری کے باعث ریڑھی چلانے پر مجبور ہیں لیکن وہ بھی ان ذیادتیوں سے محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو تنگ کرنے کے سلسلے کو روک دیا جائے بصورت دیگر وہ ریڑھوں سمیت پولیس لائن یا ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں