343

ڈرائیور کاشف الدین کی پریس کانفرنس حقائق کے منافی اور بدنیتی پر مبنی ہے..پریس ریلیز

چترال / ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سدھیر کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلز میں‌کہا گیا ہے کہ ڈرائیور مسمی کاشف الدین ولد بشیر الدین سکنہ جغور ضلع چترال کو آج سے تین مہنیے پہلے ڈرائیور کی خالی اسامی پر بھرتی کیا گیا تھا اور وہ ایک سال کی پروبیشن پرتھا۔اور درجہ ذیل وجوہات کی بنا پر مذکورہ ڈرائیور کو ملازمت سے برخواست کیا گیا:-

۱۔ یہ کہ مذکورہ ڈرائیور افسران بالا کی موجودگی میں بھی گاڑی انتہائ تیز رفتاری سے چلاتا تھا۔ جس پر اس کی کئ دفعہ سرزنش بھی کئ گئ۔

۲۔ یہ کہ مذکورہ ڈرائیور اپنے آزمائش / امتحان جس کو Probationکہتے ہیں اور جس کی میعاد ایک سال ہوتی ہے کے دوران اس نے تین مرتبہ سرکاری گاڑی کا ایکسیڈنٹ کیا۔

۳۔ محکمانہ انکوائری کے دوران مزکورہ ڈرائیور نے انکوائری افسر اور دیگر افراد کے سامنے بزات خود ایکسیڈنٹ کرنے کا اعتراف کیا ۔

4۔ دوران انکوائری اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ مزکورہ ڈرائیور منشیات کا عادی ہے ۔

۴۔ ایک نشے کے عادی شخص کو ڈرائیور کی اسامی پر رکھنا لوگوں کی زنگی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

۵۔ چونکہ انکوائری رپورٹ اس کے خلاف جاتی تھی اور کمیٹی کے تجویز پر اس کو ملازمت سے فارغ کیا گیا۔

۶۔ مذکورہ ڈرائیور کی بدنیتی کا ثبوت یہ ہے کہ اس نے اپیل کا حق ہونے کے باوجود اعلی حکام کو اپیل کرنے کے بجائے پریس کانفرنس کی۔

۷۔ یہ بات انتہائ اہم ہے کہ مذکورہ ڈرائیور کے والد پر سرکاری گاڑیوں کی مرمت میں فنڈز کی خرد برد پر پہلے سے ہی انکوائری چل رہی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں