چترال (محکم الیدن) کے مقام بکر آباد سے تعلق رکھنے والے شخص حاجیب اللہ ولد مست خان نے بدھ کے روز تھانہ چترال سے کچھ فاصلے پر خود پر مٹی تیل چھڑک کر خود سوزی کی ۔ تاہم موقع پر موجود لوگوں نے کاروائی کرتے ہوئے اُس کی جان بچائی ۔جسے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں داخل کر دیا گیا ہے ۔ جہاں اُن کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ متاثرہ شخص نے میڈیا کو بتایا ۔ کہ اُن کے گھر کے سامنے بجلی کے کھمبے پر لگے ایک گھر کا میٹر چوری ہو گیا ہے ۔ جس کا پولیس اُنہیں ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے ۔ اور تین دنوں سے روزانہ اُنہیں تھانہ چترال بلایا جاتا ہے ۔ اور شام کو جانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ جس سے اُن کے موٹر سائیکل میکینک کا روز گار بُری طرح متاثر ہوا ہے ۔ اس لئے اُنہوں نے حالات سے تنگ آکر خود کو آگ لگائی ۔ آگ لگنے سے حاجیب اللہ کا نچلا حصہ اور بائیں بازو جھلُس گئے ہیں ۔ جن کا علاج کیا جارہا ہے ۔ ڈی پی او چترال منصور آمان نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ چترال کو معطل کیا ہے ۔ اور ایڈیشنل ایس پی چترال کی زیر قیادت صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ، صدر چترال پریس کلب پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جو پانچ دنوں کے اندر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گا ۔ چترال پولیس کے مطابق خودسوزی کرنے والے شخص سے پولیس نے کوئی زیادتی نہیں کی ۔ صرف ایک دن اُسے تھانے بلایا گیا ۔ اور اُس سے یہ پوچھا گیا ۔ کہ بجلی کا پول اُن کے گھر کے سامنے ہے ۔