283

مسلم لیگ (ن) چترال کی ضلعی قیادت سب دویژن مستوج کے مخلص کارکنوں کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے جو نا قابلِ قبول ہے ۔صدرشاہ نظار لال

بونی (رپورٹ ؍ذکرمحمدزخمی)گزاشتہ روز سب دویژن مستوج کے ہیڈ کوارٹر بونی میں مسلم لیگ نواز کے سینئر اور مخلص کارکنوں کا ایک ہنگامی اجلاس زیرِ صدارت شاہ نظار لال سب دویژن مستوج منعقد ہوا۔ اجلاس میں قریب کے لیگی کارکنوں نے شرکت کی اور قرب و جوار کا مسلم لیگی کارکنوں سے فون پر رابطہ کر کے ان کے رائے لی گئی ۔ اجلاس میں اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ مسلم لیگ نواز کے ضلعی قیادت جنرل الیکشن ۲۰۱۸ ؁ ء کے سلسلے سب ڈویژن مستوج کے جملہ کارکنوں کو مشاورت سے دور اور ہر فیصلہ سے بے خبر رکھ کر کارکنوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے جس کو اجلاس شدید الفاظ میں مزمت کرتی ہے۔حالانکہ چترال میں جب نواز کے بُرے دن تھے توسب دویژن مستوج کے مخلص کارکن اپنے حصے کا کردار بخوبی انجام دے چکے ہیں اس کا ثبوت ۲۰۱۳ ؁ ء کے جنرل الیکشن ہے۔جہاں مسلم لیگ نواز کے خلا ف تمام تر سازشوں کے باوجود ۴۰۰۰ ہزار سے زیاد ووٹ پڑنا اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ نواز کے جڑین سب دویژن مستوج کے عوام میں مضبوط ہیں۔ اور ہمیشہ لوئیر چترال کے نسبت سب ڈویژن مستوج میں مسلم لیگ نواز فعال رہا ہے ۔ الیکش ۲۰۱۸ ؁ کے سلسلے سب ڈویژن مستوج کے کارکنوں کو اعتماد میں لینا پارٹی کے بہتر مفاد میں تھا ۔تا ہم موجودہ ضلعی قیادت ان کارکنوں کو نظر انداز کر کے اپنے نا اہلی،نا تجربہ کاری اور غیر سنجیدگی کا ثبوت دیا ہے جس کا نتیجہ الیکشن میں پارٹی کو بھگتنا پڑیگا۔ اجلاس ضلعی قیادت کی اس غیر دانشمندانہ فعل کی بھر انداز میں مزمت کرتی ہے ۔ اور صوبائی صدر امیر مقام سے بر وقت مدخلت کرکے ٹیکٹوں کی تقسیم میں لوئیر چترال اور سب ڈویژن مستوج کو مساویانہ نظر سے دیکھنے کی استدعا کرتی ہے ۔سب ڈویژن مستوج کی پاسماندگی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اور کارکنوں کے قربانی کے پیشِ نظر ایک ٹیکٹ کو سب ڈویژن مستوج کا حق سمجھتی ہے اور سب ڈویژن مستوج کو ان کا حق نہ ملنے کی صورت میں علاقے کے مخلص کارکُن اپنے لیے راہ متعین کرنے میں آزاد ہیں جو کہ پارٹی کو یقینی نقصان پہنچانے کے سیوا کچھ نہیں۔ اجلاس میں سب ڈویژن مستوج کے صدر شاہ نظار لال اور جنرل سکرٹری ناصراللہ کے علاوہ دیگر کارکنان نے شرکت کے اور دوسرے علاقے کے کارکنوں سے رابطہ کرکے ان کے رائے بھی لی گئی ۔ اور ساتھ عنقریب سب ڈویژن سطح پر بھر پور میٹنگ بلاکر حل طلب اومور پر بحث کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں