Site icon Daily Chitral

چترال میں شدید زلزلے سے آخری اطلاعات آنے تک 22 افراد مختلف علاقوں میں جان بحق ہوگئے، زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں بتایاجاتاہے

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) چترال میں پیر کے دوپہرشدید زلزلے سے آخری اطلاعات آنے تک22 افراد مختلف علاقوں میں جان بحق ہوگئے جبکہ زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں بتایاجاتا ہے جبکہ منہدم ہونے والے کچے مکانات کی تعداد بھی سینکڑوں میں رپورٹ ہوئی ہے۔زلزلے کے فوراً بعد ضلعے کے مختلف علاقوں سے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال پہنچانے کا سلسلہ جاری رہاجن میں تین افراد ابتدائی طبی امداد کے بعد زخموں کی تاب نہ لاکر جان بحق ہوگئے۔چترال پولیس کے مطابق اب تک ہلاکتوں کی تعداد چودہ ہوگئی جن میں سے چار کا تعلق چترال ٹاؤن اور مضافات سے، چار کا تعلق کوغذی گاؤں سے، پانچ کا تعلق دروش سے، لوٹ کوہ سے دو اور زئیت گاؤں سے دو اور مستوج سے دو افراد افراد شامل ہیں۔ ابھی تک مواصلات کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے ضلعے کے دوردراز علاقوں سے زلزلے کی تباہ کاریوں سے متعلق خبریں نہیں پہنچ سکی ہیں اس لئے مجموعی صورت ابھی تک سامنے نہیں آسکی جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا حدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ چترال کی ضلعی ہسپتال سے چار سے ذیادہ زخمیوں کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کئے گئے۔زلزلے بعد شہر کے مختلف مارکیٹیں ویرانے کا منظر پیش کرنے لگے جبکہ اکثر لوگ اپنے اپنے گھروں کی خیروعافیت دریافت کرنے کے لئے شہرسے گاؤں کی طرف چلے گئے۔ چترال پولیس اور چترال سکاؤٹس کے جوان امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔زلزلے بعد کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل نظام الدین شاہ ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گئے جبکہ چترال کے مقامی ممبران صوبائی اسمبلی سلیم خان اور بی بی فوزیہ بھی زخمیوں کی عیادت اور علاج معالجے کے انتظامات کا جائز ہ لینے کیلئے ہسپتال پہنچ گئے جبکہ ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ اور ڈی پی او چترال عباس مجید خان مروت انتظامات کی خود مسلسل نگرانی میں مصروف ہیں۔ چترال کے نوجوانوں کی بڑی تعداد زخمیوں کو خون دینے کے لئے ہسپتال میں جمع ہیں۔زلزلے سے چترال کے مضافاتی علاقوں کو جانے والی رابطہ سڑکیں بند ہو گئی ہیں جس کے باعث زخمیوں کو ہسپتالوں تک پہنچا نے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

Exit mobile version