216

فیض آباد کے لوگ رمضان کے مبارک مہینے میں بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔علاقہ مکینوں کی ڈی سی،کمانڈنٹ اور ڈی پی او چترال سے ادارے کے خلاف انکوائری کی اپیل

چترال(نمائندہ )فیض آباد کے لوگ رمضان کے مبارک مہینے میں بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔ایک اخباری بیان میں فیض آباد کے مکینوں نے کہا ہے کہ چترال سکاؤٹس چھاؤنی سے متصل 80گھرانوں کی آبادی نے1995میں ڈبلیو ایس یو (WSU) سے پانی کنکشن لیا جب کہ اطراف کے لوگوں نے جرمن امداد سے آنے والے پانی کو حرام قرار دیا تھا۔مگر اس سال ڈبلیو ایس یونے فیض آباد کے80گھرانوں کا کنکشن کاٹ کر پوری بستی کو کربلا کا میدان بنادیا ہے۔علاقے کے عوام نے ڈپٹی کمشنر ارشاد سوڈھر،کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل معین الدین اور ڈی پی او منصور امان سے اپیل کی ہے کہ ڈبلیو ایس یو کے خلاف انکوائری کروائی جائے اور واٹر کنکشن کاٹ کر پانی فروخت کرنے والے اہلکاروں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ اس گرمی میں فیض آباد کے بچے بچیاں کولر،بالٹی اور ریڑھے لیکر سارا دن دوسرے محلوں سے پانی بھر بھر کر لاتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں