Site icon Daily Chitral

وزیر اعظم کا دورہ چترال؛ زلزلہ نقصانات پر افسوس کا اظہار/اعلانات کی بارش؛ چترال کیلئے اربوں روپوں کے فنڈز

چترال(چ،پ)زلزلہ کی تباہ کاریوں سے آگاہی حاصل کرنے کیلئے وزیر اعظم میاں نواز شریف گذشتہ روز چترال کے دورے پر آئے اور کئی اعلانات کئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے حالیہ زلزلہ کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے چترال کے دورے پر آئے۔ اس موقع وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، وفاقی وزراء، پاک فوج کے جی او سی میجر جنرل نادر و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر ہاؤس چترال میں مخصوص افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زلزلہ سے ہونے والے نقصانات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں چترال کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے جسکی وجہ سے لواری ٹنل جیسا اہم منصوبہ مکمل نہ ہو سکا مگر ہماری حکومت میں لواری ٹنل کیلئے مطلوبہ فنڈ جاری کئے جارہے ہیں اور اگلے سال دسمبر تک اس کا افتتاح کیا جائیگا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کو امدادی رقوم کی فراہمی میں تاخیر پر نا پسندیدگی کا اظہا ر کرتے ہوئے اس ضمن میں انکوائری کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے چترال کے زلزلہ متاثرین کے لئے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جان بحق افراد کیلئے فی کس چھ لاکھ روپے، معذور ہونے والے افراد کو فی کس دو لاکھ روپے اور زخمی افراد کو فی کس ایک لاکھ روپے دئے جائینگے جبکہ زلزلہ سے مکمل طور پر تباہ ہونے والے فی گھر دو لاکھ اور جزوی نقصان والے فی گھر کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے ایک ہفتے کے اندر امدادی رقوم کی ادائیگی کا اعلان کیا اور کہا کہ امدادی رقوم کی ادائیگی کے لئے وہ خود عنقریب دوبارہ چترال آئینگے۔ وزیر اعظم نے چترال کے اندر سڑکوں کی تعمیر کے لئے خصوصی فنڈ جاری کرنے کابھی اعلان کیا جسکے تحت چترال شندور روڈ، گرم چشمہ روڈ اور چترال بمبوریت روڈ کی تعمیر کی جائیگی۔ وزیر اعظم نے گولین بجلی گھر سے ضلع چترال کو 30میگاواٹ بجلی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح چترال سے لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو جائیگا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی خطاب کیا۔
بعد ازاں اسلام آباد پہنچ کر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ وزیر اعظم نے چکدرہ چترال ایکسپریس وے کیلئے 27ارب روپے کی منظوری دی ہے جبکہ چترال کے اندر تین سڑکوں کی تعمیر پر 20ارب روپے خرچ کئے جائینگے۔

Exit mobile version