213

چترال سے تعلق رکھنے والی تین بیٹیوں کاسی ایس ایس کے امتحان میں نمایان پوزیشن,چترال کی پہلی خاتون افسرہونے کا اعزاز حاصل

چترال سےتعلق رکھنے والی تین بیٹیوں نے اس سال فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت منعقدہ سی ایس ایس کے امتحان میں میں نمایان پوزیشن حاصل کرکے چترال کی پہلی خاتون افسرہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے جو وفاق کے زیر انتظام مقابلے کا امتحان پاس کرلی ہے۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (سابق ڈی ایم جی) میں اوپن میرٹ پر آنے والی ڈاکٹر ثانیہ حمید پاشا کا نام میرٹ لسٹ کے 20ویں نمبر پر ہے ۔ ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد سے 2016ء میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں گزشتہ سال ستمبر میں ہاؤس جاب مکمل کرچکی ہے۔ ان کا باپ عبدالحمید پاشا گلگت بلتستان کے اکاونٹنٹ جنرل ہیں جس کا تعلق اکاونٹس اینڈ اڈٹ گروپ سے ہے۔ ثانیہ چترال کے معروف شاعر، ادیب اور صحافی تاج محمد فگار مرحوم کی نواسی ہیں جبکہ چترال سے میڈیکل کے پروفیشن کو چھوڑ کر سول سروس میں جانے کا اعزاز بھی اسے پہلی مرتبہ حاصل ہے۔ میرٹ لسٹ کے 35نمبر پر اور صوبے میں چوتھی پوزیشن پر آنے والی شگفتہ جبین کا تعلق تریچ وادی سے ہے جوکہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں کیمسٹری میں ایم ۔ایس سی کرنے کے بعد اسی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی اسکالر ہیں۔ وہ گورنمنٹ کالج پبی میں عربی کے ایسوسی ایٹ پروفسیر ابراہیم شاہ کی صاحبزادی ہیں۔ اسی طرح مستوج کے علاقہ پرکوسپ سے تعلق رکھنے والی سیدہ میمونہ نے پشاور یونیورسٹی سے ایل ایل۔ ایم کرنے کے بعد نیب میں اسسٹنٹ پراسیکیوٹر کے طور پر کام کررہی ہیں ۔ میرٹ لسٹ کے سیریل نمبر 139میں آنے والی میونہ کو ان لینڈ ریونیو سروس (سابق انکم ٹیکس گروپ ) allocateکی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں