526

سماجی ترقی کے اداروں کی رابطہ کاری ۔۔۔۔ محکم الدین ایونی

سماجی ترقی کیلئے کام کرنے والے اداروں میں تجربات سے حاصل ہونے والے علم و معلومات کو خصو صی اہمیت حاصل ہے ۔ یہی وجہ ہے ،کہ پاکستان غربت مکاؤ فنڈ کے تعاون سے پی پی آر پراجیکٹ کے تحت باہمی تجربات سے استفادہ کرنے اور عوامی ترقی میں کردار ادا کرنے والے مختلف مقامی معاون اداروں کی آپس میں رابطہ کاری کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام ( AVDP) کی 18رُکنی ٹیم نے آرگنائزیشن کے وائس چیرمین ظہیر الدین کی زیر قیادت اپر دیر ، لوئر دیر اور سوات کا چھ روزہ دورہ کیا ۔ جس میں رمبور ، بمبوریت ، بریر اور ایون سے اے وی ڈی پی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران شامل تھے ۔ ٹیم نے پہلے روز پی پی آر کے تعاون سے خویندو کور کے زیر انتظام تیمر گرہ کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والے ایک روزہ ورکشاپ میں شمولیت کی۔جس میں چترال ، اپر دیر ،لوئر دیر میں پی پی آر پراجیکٹ کے تحت کام کرنے والے لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کے ذمہ داران اور نمایندگان موجود تھے ۔ چترال کی نمائندگی کرنے کیلئے ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام ( اے وی ڈی پی ) نے اس میں حصہ لیا ۔ جو کہ آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے زیر نگرانی چلنے والے پاکستان پاورٹی ریڈکشن پراجیکٹ کے مالی تعاون سے ممکن ہوا ۔ خویندو کور اور سی ای آر ڈی بھی ورکشاپ میں شریک تھے ۔ آئی ڈی منیجر پی پی آر سعدیہ طارق نے ورکشاپ کی نگرانی کی ۔ ورکشاپ میں پی پی آر کے تحت کئے جانے والے مختلف منصوبوں پر روشنی ڈالی گئی۔ اور اس عمل کے دوران حاصل ہونے والی مثبت اور منفی تجربات اور معلومات کو آپس میں شئیر کیا گیا ۔ خویندوکور کی ریجنل منیجر مقصود مظہر نے کہا ۔ کہ اس پراجیکٹ کے تحت یونین کونسل ڈویلپمنٹ پلان میں جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ۔ اُس میں ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے خواتین سے متعلق مسائل کو اولیت دی گئی ہے ۔ جس سے نظر انداز شدہ طبقے میں ایک اعتماد کی فضا پیدا ہوئی ہے ۔ اور خواتین میں علاقے کی ترقی کے سلسلے میں انتہائی دلچسپی اور جذبہ پیدا ہواہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تعلیم کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ فورم (ڈی ڈی ایف) نے صوبائی سطح پر ڈائریکٹر ایجوکیشن اور ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی خدمات اور تعاون حاصل کی ۔ جس کے نتیجے میں کمیونٹی بیسڈ سکولوں میں اساتذہ کی تنخواہوں اور سرکاری نصابی کتابوں کی فراہمی ممکن ہوئی ۔ اور تعلیم کو ترقی دینے اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی میں مدد ملی ہے ۔ AVDP کی طرف سے دی گئی پریزنٹیشن میں کالاش ویلی بریر اور رمبور میں آن لائن ایجوکیشن سسٹم کے قیام کو سراہا گیا ۔ جو کہ پہلی مرتبہ کسی پسماندہ علاقے سے بذریعہ انٹر نیٹ ملکی سطح پر تعلیم حاصل کرنے کی کوشش ہے ۔ اس سسٹم کے ذریعے ملکی سطح پر اعلی تعلیمی اداروں اور اساتذہ سے براہ راست رابطے کی سہولت مہیا ہونے پر بچوں میں اعتماد اور اُن کی صلاحیتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ شرکاء آرگنائزیشنز نے آن لائن ایجوکیشن کو اپنے علاقوں میں بھی متعارف کرانے کے جذبے اور دلچسپی کا اظہار کیا ۔ ورکشاپ میں پی پی آر پراجیکٹ کے تحت ، لائیولی ہوڈ میں بہتری لانے کے سلسلے میں مختلف سامان کی فراہمی اور ٹیکنکل افراد کی حوصلہ افزائی کے علاوہ صحت کے شعبے میں کئے جانے والے کاموں پر روشنی ڈالی گئی ۔ جس میں خصوصا یونین کونسل ایون چترال کی سطح پر ہسپتالوں کی آرائش و زیبائش ، سامان اور ادویات کی فراہمی ، صحت سے متعلق مختلف افراد کو ٹریننگ کی فراہمی و ایل ایچ ویز و مڈ وائف کی تربیت فراہم کرنے اور خاص کر کالاش میٹر نٹی ہومز ( بشالینی ) کی از سر نو تعمیر اور مرمت کے علاوہ خواتین کو دی گئی تربیت سے عوام اور کالاش کمیونٹی کو حاصل ہونے والی سہولیات پر روشنی ڈالی گئی ۔ جسے بہت سراہا گیا ۔ AVDPٹیم نے اپنے دورے کے دوران سنٹر آف ایکسلنس فار رورل ڈویلپمنٹ (CERD) ایل ایس او کے زیر نگرانی پی پی آر پراجیکٹ کے تعاون سے یونین کونسل کوٹو میں قائم سکول جی سی ایس اننگوڑو کی وزٹ کی ۔ اور مقامی کونسلر و CERD کے صدر طارق خان کی طرف سے بلا معاوضہ تین کینال زمین پر بچیوں کی تعلیم کیلئے سکول کے قیام اور کوششوں کی تعریف کی ۔ اس سکول میں دو خواتین اساتذہ ایلمنٹری ایجوکیشن کی طرف سے 12000کی فکس مشاہرے پر بچیوں کو پڑھاتی ہیں ۔ جس میں 112 بچیاں اور 8بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ تاہم سکول کی پرنسپل فریدہ بیگم اور ٹیچر نازی گُل نے کہا ۔کہ پی پی آر پراجیکٹ کے تحت سکول کے مسائل بہت حد تک حل ہو چکے ہیں ۔ ایک بڑا کلاس روم اور دو واش رومز تعمیر کئے گئے ہیں ۔ بچوں کو کتابیں ، بیگز ، فرنیچر وغیرہ فراہم کئے گئے ہیں ۔ اور حال ہی میں آن لائن ایجوکیشن کیلئے سسٹم بھی نصب کئے گئے ہیں ۔ لیکن خود اُن کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ 13سالوں سے اس سکول میں پڑھاتی ہیں ۔ اور آج بھی دونوں اساتذہ کی تنخواہ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے ۔ طارق خان کے مطابق پانچ ویلج کونسلوں نے مشترکہ طور پر وی ڈی سی بنا یا ۔ اور مختلف شعبوں میں کام کئے ۔ لیکن اس علاقے میں صاف پانی کی فراہمی اور تعلیم کو آگے بڑھانے کیلئے سکول کے اخراجات اور مزید ملازمین کی ضرورت ہے ۔ ٹیم نے آر ایچ سی کو ٹو کا بھی دورہ کیا ۔ جس میں متعلقہ سامان بشمول بیڈ ، ایل ایچ وی ، ٹیکنشن کی تعیناتی وغیرہ کی گئی ہیں ۔ جس سے عوام کو بہت زیادہ سہولتیں ملی ہیں ۔ اے وی ڈی پی ٹیم نے براول ڈویلپمنٹ ارگنائزیشن کے زیر نگرانی اور خویندو کور کے تعان سے چلنے والی فلاحی تنظیم تاجگہ کا بھی دورہ کیا ۔ یہ تنظیم 3500کی آبادی کو مقامی سطح پر صحت کی سہولیات مہیا کرتی ہے ۔ اور تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہا ہے ۔ اس کے باوجود مقامی سطح پر تعلیم کی شرح انتہائی طور پر تشویشناک ہے ۔ جس میں بچیوں کی تعلیم کو آج بھی ضروری خیال نہیں کیا جاتا ۔ تاہم خویندو کور کے تعاون سے کوششیں جاری ہیں ۔ مقامی خواتین کو پینے کے صاف پانی ، صحت اور تعلیمی سہولیات کی اشد ضرورت ہے ۔(جاری ہے )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں