چترال/’’ادب ، ادیب اور معاشرہ ‘‘کے موضوع پر چترال یونیورسٹی میں شعبہ اردو کے زیر اہتمام خصوصی لیکچر منعقد ہوا جس میں اردو کے نامور استاد، ادیب ، شاعر اورشعبہ اردو پشاور یونیورسٹی کے سابق چیرمین پروفیسر ڈاکٹر نذیر تبسم نےاپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے بہت ہی لطیف پیرائے میں ادب اور ادیب کا معاشرے کے بناؤ اور اس کی راہ کی تعین میں کردار کو واضح کیااور کہاکہ ادب میں جہاں معاشر ے کی عکاسی ہوتی ہے تو وہاں مستقبل کے حوالے سے جہت کا تعین بھی اس کے زمرے آتی ہے ۔ اس موقع پر اردو ادب میں دو معروف شعری مجموعوں’’تم اداس مت ہونا‘‘اور ’’ابھی موسم نہیں بدلا‘‘پر تبصرہ پیش کیا اور کہاکہ اس میں معاشرے کے خدوخال کی نقشہ کشی کرتے ہوئے ادب اور معاشرے کے درمیاں رشتے کو واضح کردیا ہے ۔ پروفیسر نذیر تبسم نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ چترال یونیورسٹی کا شعبہ اردو ادیبوں اور شاعروں کاتعلق معاشرے سے جوڑنے اور ان کی تربیت و رہنمائی میں نمایاں کردار سرانجام دے گا۔ چترال یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے اس موقع