242

شندورپولوفیسٹول اختتام پذیر،چترال نے اپنی روایتی حریف گلگت بلتستان کی ٹیم کو پانچ کے مقابلے میں دس گولوں سے شکست دے دی

چترال(محکم الدین ) شندور پولو فیسٹول تین دن تک جاری رہنے اور رنگینیاں بکھیرنے کے بعد پیر کے دن احتتام پذیر ہوا جس میں چترال نے اپنی روایتی حریف گلگت بلتستان کی ٹیم کو پانچ کے مقابلے میں دس گولوں سے شکست دے دی۔ آئی جی فرنٹئیر کور خیبر پختونخوا نارتھ میجر جنرل وسیم اشرف مہمان خصوصی تھے جس نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کی ۔ فیسٹول کا فائنل میچ انتہائی سنسنی خیز اور دلچسپ ثابت ہوا جس میں دفاعی چمپین چترال نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے اپنا اعزاز برقرار رکھا ۔ اور ٹرافی ایک مرتبہ پھر اپنے نام کر لی ۔ چترال ٹیم کی طرف سے ٹیم کپٹن شہزادہ سکندر الملک نے چار گول کئے جبکہ اظہار علی نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ۔ چترال ٹیم میں شہزادہ سکندر اور اظہار علی کے علاوہ شہزاد احمد، اسرار ولی، معراج اور حمزہ شامل تھے جبکہ گلگت ٹیم کی نمائندگی ٹیم کپٹن راجہ شفیق، جاوید، گلاب خان، مظفر حسین، شاہ اعظم اور صفدر نے کی۔ اُس وقت ملکی اور غیر ملکی سیاحوں اور مقامی شائقین کی جم غفیر میچ دیکھنے کیلئے موقع پر موجود تھی ۔ چترال اے ٹیم نے دس گول کئے جبکہ مد مقابل مشکل سے پانچ گول کر سکی ۔ میچ کے ہاف میں چترال سکاؤٹس بینڈ ، کلچر شو ، پیرا گلائڈنگ کے علاوہ سکول کے بچوں نے رنگارنگ فن کا مظاہرہ کرکے شائقین کو محظوظ کیا جبکہ کالاش کلچرل شو پہلی مرتبہ شندور میلے میں پیش کیا گیا ۔ مہمان خصوصی میجر جنرل وسیم اشرف نے میلے کے کامیاب انعقاد پر سکیورٹی فورسز اورضلعی انتظامیہ چترال کی تعریف کی ۔ اور کہا ۔ کہ دُشوار گزار راستوں سے طویل فاصلہ طے کرکے شندور فیسٹول میں شرکت اس کی کامیابی کی دلیل ہے ۔ جو اس بات کو واضح کرتا ہے ۔ کہ امن و آشتی چترال سمیت پورے ملک میں لوٹ آئی ہے ۔ شندور فیسٹول میں امسال غیر ملکی سیاحوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اور سیاح تین دنوں تک دُنیا کے بلند ترین سیاحتی مقام شندور اور اس کے خوبصورت جھیل کنارے چترال اور گلگت کی ثقافت کا کُھل کر لطف اُٹھایا ۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا نے آیندہ سال شندور فیسٹول کو مزید وسعت دینے اور رنگینی پیدا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ مہمان خصوصی نے کھیل کے اختتام پر دفاعی چیمپین چترال اے ٹیم اور رنر اپ گلگت اے ٹیم کو نقد انعامات اور ٹرافی دی ۔ شندور فیسٹول کے لئے مالی معاونت ٹورزم ڈیپارٹمنٹ نے کی تھی جبکہ ضلعی انتظامیہ چترال نے انتظامات سنھبال لی تھی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں