485

بے چین روحوں کا مسکن …. اور مچیلیکا یو ر ویسک۔۔۔( تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک)

fff2
*آزاد اور مقید روحیں ۔
؂ تیری بربادیوں کے تذکرے ہیں آسمانوں میں
کے مصداقگزشتہ دو سالوں سے چترال میں… آفتوں … نے بڑی دل جمی اور سنجیدگی سے سائے ڈالے ہوئے ہیں ۔ اگر یہ کہا جائے تو بے جا ہوگا کہ آفتوں نے ہمارے گھر کا راستہ دیکھ لیا ہے۔
پورا چترال … بے چین روحوں کا مسکن… بنا ہوا ہے جو روحیں بدن سے نکلی وہ بھی پریشا۷ن اور جنہیں ہم… بدن میں مقید کیے ہوے پھر رہے ہیں وہ بھی عالمی نشریاتی اداروں اور موسمیاتی ادروں سے مستقبل میں آنے والی … آفتوں … کی نوید سن سن کے ایڈونس ہی میں … ہلکان … ہوے جارہں ہیں … کوئی کہہ رہا ہے … زلزلوں کے دھانے اپنے بھیانک منہ کھولے ہمارے منتظر ہیں…. کوئی خبر دے رہا ہے جس طرح … مسلمان… زمین… کے اوپر ایک دوسرے کے … خون … کے … پیاسے… ہیں بالکل اسی طرح … ہمارے چترال کے نیچے… ہندو کُش… ہندو راج … ہمالیہ… رینج کے پیلٹس بھی… ڈیک چاکیک… میں مصروف عمل ہیں …. اس با ہمی نااتفاقی اور ٹانگین کھیچنے کے طفیل ہی یہ دل ہلادنیے والے … بوھنچال… آجاتے ہیں … جس کے طفیل یہاں … گلشیر… کا ٹوٹنا… زلزلوں …کا حاظر خدمت ہونا معمول کا واقعہ ہوگا… دوسری طرف … گوبل وامینگ… کا دورانیہ2030 ء تک جاسکتا ہے جس کی وجہ سے بے موسم برسات ، منہ زور بارشیں، سیلابی ریلے اور … تیزآندھیوں … کا راج ہوگا… اللہ ہی ہمارا
حامی و ناصر ہو اور دنیاو آخرت دونوں کی حٖفاظت فرمائیں … تاکہ چچا غالبؔ والا یہ خوف ختم ہوسکے……
؂ اب تو گھبراکے یہ کہتے ہیں کہ مرجائیں گے مرکے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے.
* نوازشریف VSعمران خان۔
جناب نواز شریف صاحب اور چترال کا تعلق ہمشہ سے …. مقناطیس کے دو پولوں… کی طرح ایک دوسرے سے ملنے سے قاصر رہے ہیں …اللہ درجات بلند فرمائیں …. خان اعظم…عمران خان صاحب کے جب سے … بھابی… کے ہوئے ہیں… سیاست اور پارٹی … کے ساتھ وہ کر گئے ہیں … جو الطاف حسین صاحب اکثر باغی …. سکٹر انچارچ… کے ساتھ کرواتے ہیں… بحرحال ہمارے لیے یہ اچھی بات ہے کہ … خان اعظم … کے ناتجربہ کاری اور اتفاق اسٹیل سے سخت خم نہ ہونے والی …. گردن… کے طفیل … نواز شریف… شریف چترالیوں کے ہوگئے ہیں اور پے درپے چترال آکر ہمارے پورانے… گلے شکوے… دور کردیے ہیں اور ہم سارے… تحفظات… کو … مولانا فضل الرحمان… بن کے غیر مشروط طور پر پس پشت ہی نہیں … پس تریچ میر… ڈال کر گلے لگنے کو تیار ہیں اگر سیکورٹی والے ہماری راہ میں حائل نہ ہوں تب۔۔۔
اس بار جناب نواز شریف مجھے اور بھی … پیارے… اس وجہ سے لگے ہیں کہ وہ ہمارے…. دیر سے جاگنے…. والے وزیر اعلیٰ صاحب کو سویرے جاگنے اور اچھے بچوں کی طرح ٹائم پہ … کام … پر جانے کی … سبق… دھرا گئے ہیں….اگر وزیر اعظم کے اعلانات کے مطابق کام بھی ہوا اور … خان اعظم … کی تنی ہوئی گردن خم نہ ہوئی اور وہ … دندلی دندلہ… ہی کھیلتا رہا۔ تو مستقبل میں … انصاف… کے بچھائے ہاف بستروں کو…. گول… کرنے میں دیر نہیں لگے گی۔
* یورویسیک۔
ہم لوگ اگرچہ …. زمانے کے … ڈسے… ہوے ہیں اس لیے …. رسی کو دیکھ کر سانپ کا خیال آجاتا ہے… یہ … زلزلوں … کے… سوغات … یہ… سیلابوں … کے… تحائف … یہ…
آفتوں… اور … حادثات… کے … کارگو… اور … بیلٹیاں … چترال بڑے زور شور سے … خبروں…
کے ذریعے بھیجے گئے ہیں اور چترال کے باسی مدتوں سے ہر صبح ایک نئی … امید… کے ساتھ
اٹھتے ہیں کہ آج امدادی سامان کی … میرٹ… پر تقسیم ہوگی اور… حقدار …کو اسکا حق مل جائے گا… آج اسے … بیس کلو… آٹے کے لیے کسی سپاہی کے ہاتھوں … پیٹنا نہیں پڑے گا … آج کوئی سرکاری … آفیسر لائین بنانے کے لیے کسی غریب کی تذلیل نہیں کرے گا…

کسی ایم این اے ، ایم پی اے، اور ناظم کا … چیلہ… کسی مجبور کا خیمہ اور پیکچ اڑا نہیں لے جائے گا…. کسی جماعت اور جمعیتی …. فرشتہ…. مال مفت دل بے رحم کا نعرہ لگا کراپنے… ہردیلزیز …. موکلیین..کو نہیں نوازے گا… اور کوئی … ناہنجار بے موروت …. موخو بوسک…
کوری …. ہل من مزید… کی ناخوش گوار … صدا … نہیں لگائے گی… اگر یہ سب کچھ ہوگیا … تو چترال کے عوام کے ہاتھ کچھ آسکتا ہے ورنہ …. یہ اعلانات اور ان تک شریف آدمی کی باعزت رسائی…. ماچیلیک میں یورویسک…. کے علاوہ کچھ بھی نہیں …
* موبایل رومز۔
سیلاب اور اب لزلزلہ … متاثرین… کا سامنا اب موسم کی شدت سے ہے …. سردیاں … آچکی ہیں اور پہاڑ برف کی چادریں اڑھے تیار رہنے کا اشارہ دے رہے ہیں ایسے حالات میں ہمارے
سیاست دانوں کو چاہیے کہ وہ NDMA کی مشاورت اور کوشیشوں سے متاثرہ خاندانوں کے لیے
…. موبایل رومز…. جو ایک درمیانے درجے کے کمرے کے سائز کے ہوتے ہیں …. ایگلو… ٹائپ یا آسان لفظوں میں ہمارے پلاسٹک پانی کے ٹینک جسے ملتے ہیں …. جو ودھر پروف ہونے کے ساتھ ساتھ…. زلزلہ پروف… بھی ہیں … جو ضرورت کے مطابق جہاں چایہں رکھے جاسکتے ہیں … ان کے بغیر چترال کا موسم سرما… ٹن کے شیلڑز … میں گزارنا جوئے شیر لانے سے کم نہیں … یہ ٹن کے شیلٹرز سامان رکھنے کے کام تو آسکتے ہیں … زندگی… گزارنے کے نہیں۔
*مقامی نمائیدئے۔
حکومت نے غریب عوام کا ایک کثیر سرمایہ خرچ کرکے لوکل گورنمنٹ کے الیکشن کرواے تھے … اور جس کی خوبصورت شکل …. ویلج کونسل … کی صورت وجود میں آچکی ہے …. اب اگر ان بے چارے نمائیدگان کو اختیار نہیں دیا گیا اور سرکاری اہلکار اختیارت … دبائے
… رہے تو یہ لوگ کام کیسے انجام دے سکتے ہیں…. گاوں اور لوگوں کے مسائیل کو یہ کسی بھی سرکاری آفیسر کے مقابلے میں بہتر بلکہ بہت بہتر انداز میں انجام دے سکتے ہیں … ان کی
احتساب اور نگرانی کا بہتر بندوبست کیا جائے تاکہ کام میں تیزی لائی جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں