332

این اے ون اورپی کے ون چترال کے لئے اُمیدواروں کی انتخابی مہم زورشورسے جاری/جائزہ رپورٹ ،شاہ مرادبیگ

چترال (رپورٹ شاہ مرادبیگ)این اے ون اورپی کے ون چترال کے لئے اُمیدواروں کی انتخابی مہم زورشورسے جاری ہے۔این اے ون کے لئے ایم ایم اے کے سابق ایم این اے مولاناعبدالاکبرچترالی،مسلم لیگ (ن)کے سابق ایم این اے شہزادہ افتخارالدین ،پی پی پی کے سابق ایم پی اے سلیم خان ،پی ٹی آئی کے عبدالطیف ،ا ے این پی کے حاجی عیدالحسین ،اے پی ایم ایل کے غیرمقامی امیدوارڈاکٹرمحمدامجد،پاکستان را ہ حق پارٹی کے مولاناسیدالرحمن مقابلے میں ہیں۔پیپلزپارٹی سے متحرف شہزادہ تیمورخسروبھی آزادحیثیت سے این اے ون کے لئے الیکشن لڑرہے ہیں۔اس طرح پی کے ون کے لئے ایم ایم اے کے مولاناہدایت الرحمن ،پی ایم ایل این کے عبدلولی خان ایڈوکیٹ،پیپلزپارٹی کے سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد،پی ٹی آئی کے اسرارالدین ،اے پی ایم ایل کے سہراب خان،اے این پی کے ڈاکٹرسرداراحمد،راہ حق پارٹی مولاناسراج الدین،پاک سرزمین پارٹی کے عطاء اللہ اورسات آزاد اُمیدواربھی مقابلے میں شامل ہیں۔اس دفعہ علاقایت کاعنصربھی دیکھنے میں آرہاہے۔پی پی پی نے سب ڈویژن مستوج میں صوبائی کااورسب ڈویژن چترال میں قومی اسمبلی کاٹکٹ دیاہے ۔اس طرح ایم ایم اے نے بھی صوبائی ٹکٹ مستوج سب ڈویژن میں دیاہے ۔پی پی کاامیدوارسب تحصیل مستوج سے اورایم ایم اے کاامیدوارسب تحصیل موڑکھوسے تعلق رکھتاہے۔باقی تمام پارٹیوں نے دونوں ٹکٹ سب ڈویژن چترال میں دئے ہیں۔اس کافائدہ ان دوامیدواروں کوجاتاہے ۔پیپلزپارٹی نے این اے ون کاٹکٹ اسماعیلی کمیونٹی میں پی کے ون کاٹکٹ سنی کمیونٹی کودیاہے۔اس طرح پی ٹی آئی نے بھی این اے ون کاٹکٹ سب ڈویژن مستوج سے تعلق رکھنے والے عبدالطیف کواورپی کے ون کاٹکٹ اسماعیلی کمیونٹی کے اسرارالدین جن کاتعلق سب ڈویژن چترال سے ہے کودیاہے۔اسرارالدین کاتعلق گرم چشمہ سے ہے اس کے پیپلزپارٹی کے این اے ون کے امیدوارسیلم خان کاتعلق بھی گرم چشمہ سب تحصیل سے ہے۔اورپیپلزپارٹی کے منحرف آزاد امیدوارشہزادہ تیمورخسروکاتعلق بھی گرم چشمہ سے ہے اوروہ پی ایم ایل این کے شہزادہ افتخارالدین اورپیپلزپارٹی کے امیدوارسلیم خان کے ووٹوں کومتاثرکرسکتاہے۔اس طرح راہ حق پارٹی کے دونوں امیدوارایم ایم اے کے ووٹوں کوکسی حدتک متاثرکرسکتے ہیں۔پی ایم ایل این کے این اے ون کے امیدوارشہزادہ افتخارالدین کاتعلق سب تحصیل دورش سے ہے۔اُن کے ہاں کسی دوسری جماعت کااین اے ون کے لئے امیدوارنہیں ہے اوراے پی ایم ایل کے پی کے ون کیلئے امیدوارسہراب خان کاتعلق بھی دروش سے ہے۔اوروہاں اس کے مقابلے میں کسی دوسری جماعت کااُمیدوارنہیں ہے۔اس لئے علاقے کے لحاظ سے اُن کوپارٹی کے علاوہ علاقائی ووٹ بھی پڑ سکتے ہیں۔اس طرح پی ایم ایل این کے امیدوارعبدلولی خان کاتعلق سب تحصیل چترال سے ہے ان کے ذاتی ووٹ بینک بھی ہے۔شروع میں لگ رہاتھاکہ مقابلہ پیپلزپارٹی اورایم ایم اے کے مابین ہوگا۔لیکن اے پی ایم ایل بھرپورطریقے سے ان ہونے کے بعدلگتایوں ہے کہ وہ پیپلزپارٹی اورپی ایم ایل این کوکافی نقصان پہنچاسکتاہے۔کیونکہ اب بھی چترال میں پرویزمشرف کے چاہنے والے کافی تعدادمیں ہیں تاہم راہ حق پارٹی کے امیدوارایم ایم اے کوبھی کافی نقصان پہنچاسکتے ہیں۔پی ٹی آئی بھی اب کافی حدتک متحرک ہوگئی ہے۔اس لئے یہ بھی نہیں کہاجاسکتاہے کہ کون جیتے گا۔مقابلہ ایم ایم اے ،پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ(ن)اورپی ٹی آئی کے مابین کافی سخت ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں