218

صدر مملکت کے انتخاب کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان مسلم لیگ ن سے اپنے امیدوار اعتزاز احسن کی حمایت کی درخواست کردی

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے وفد نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کی ہے اور صدارتی الیکشن کے لیے اپنے امیدوار اعتزاز احسن کی حمایت کی درخواست کی ہے جس کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام اپوزیشن سے مل کر متفقہ فیصلہ کریں گے۔دوسری جانب لاہور میں ن لیگ کے صدر میاں شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیررقانون راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چار نشستوں سے جیتنے والی عمران خان کی حکومت کو آسانی سے صدارتی الیکشن ہرایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن بھرپور طریقے سے متفقہ صدارتی امیدوار کے لئے مہم چلائے گی اور کوشش ہے اپوزیشن اتحاد میں ایک امیدوار ہی سامنے لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن اتحاد کرلے تو حکومتی صدارتی امیدوار کو شکست دی جاسکتی ہے جب کہ پیپلز پارٹی تنہا صدارتی الیکشن نہ لڑے ورنہ ہم اسے شکست دیں گے۔(ن) لیگ کے رہنما نے نئی وفاقی کابینہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ  پہلی کیبنٹ میٹنگ میں انتقامی سیاست کا آغاز کیا گیا۔رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان کو کیبنٹ کے پہلے اجلاس میں پرویز مشرف یاد نہیں آیا جب کہ عمران خان احتساب کے لیے پہلے اپنے دوستوں علیم خان، جہانگیر ترین یا زلفی کا بزنس روکیں تو بات بنے گی۔خیال رہے کہ عام انتخابات کے بعد اب صدارتی الیکشن کے لیے سیاسی جماعتیں متحرک ہوگئی ہیں اور انہوں نے اپنے اپنے صدارتی امیدوارکے لیے ایک دوسرے سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عارف علوی کو پہلے سے ہی نامزد کیا جا چکا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ن لیگ کو پی پی پی کے امیدوار پر تحفظات ہیں جس پر عدم اتفاق کی صورت دونوں جماعتیں اپنا اپنا امیدوار کھڑا کر سکتی ہیں۔یہ بھی واضح رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین ملک کے بارہویں صدر ہیں جنہوں نے 9 ستمبر 2013ء کو حلف لیا تھا جس کے تحت صدر کی آئینی مدت 8 ستمبر 2018ء کو پوری ہوگی جب کہ نئی اسمبلیاں ملک کے 13 ویں صدر کا انتخاب کریں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں