462

فوجی زندگی اور ایک سپاھی کی داستان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وقاص احمد ایڈووکیٹ

 ۔۔۔۔۔۔۔ ایف ایس سی پاس کرنےکے میری عمر اٹھارھ سال کوپہنچ گیا دوست نے بتایا اٸ ایس ایس بی کی طرف سے اشتہار جاری ھوا ھے کہ پاکستان ارمی میں جاٸن کرنا چاھتے ھو دل باع باع ھو گیا جاکر والدھ سے مشوارھ کیا چونکہ والدھ نے کہا کہ اپنے والد سے جاکر پوجھے میں تو اپکی طرف سے ارض پاک کی حفاظت ایک عبادت سمجھتی ھوں لیکن بیٹا کرایہ دینے کو کچھ نھیں باھر نکلنے والا تھا والدھ نے پیچھے سے اواز دی بیٹا ایک گاے میں فروخت کرسکتی ھوں جواب دیا شکریہ امی جان ۔باپ کےپاس گیا ان کو بتایا باپ نے جواب دیا کہ بیٹا حسن دوکاندار سے قرض لیکر اپ کو دونگا دو سیکنڈ ھنڈ پتلون شارٹ اور دو جوڑے کپڑے بہنوں نے دھو لیے صبح اٹھا ماں باپ نے پیار سے رخصت کیا بہنوں سے انکےسہلیوں نے پوچھا کہ کدھر جارھا ھے بہنوں نے کہا کپٹن بنےجارھا ھے فارم جمع کیا گیا بلایا گیا ابتداٸی ٹسٹ کوالیفی کیا بھر تمام مرحلہ کامیابی سے مکمل کیا لیٹر ایک ھفتے کے بعد اٸیگا انتظار میں تھا کہ لیٹر اگیا خوشی سے انسوں نکل گے ماں کو فون کیا ماں نے کہا کہ گاٸےکی ایک بھچڑا گھر میں موجود ھے ان کو زبح کیا گیا ھمساٸے مبارک دینے پہنچ گیے ۔دودن گزار کر پی ایم اے پہنچا یدایت جاری ایک جی تھری اور 25 kg کیٹ اپکے دوست ھونگے تین مہنے تک گھر فون کرنا بند کمرے سے باھر نکل کر دوڑنا ھی ھے لکچر دیا گیا کہ ارض پاک کے لیے اپ وقف ھو چکے ھیں غازی ھونا ھے یا شھید ۔دل کو شھادت چاھتا تھا شھدا اور coas کے تصاویر اویزان تھے دل چاھتا تھا کہ کب سینہ تان کر دشمن کےسامنے لوھے کی دیوار بن جاو مس چارچ۔و اخرجات کاٹ کر 35000 دیا گیا کچھ والدھ کو ارسال کیا پی ایم اے کے کورس مکمل کر نے پر پاسنگ اوٹ کی تیاری مکمل ھوٸی اخر میں انسٹکٹر نے سلوٹ کیا اذاد کشمیر کے لیے تعنات کیا گیا یونٹ پھنچا تو ایک سٹار لگاٸی دی گیی صبح سلوٹ دیا گیا تو جذباتی ھوکر انسو نکل گیے دوسرے صبح نماز پڑھکر یونیفارم پہن کرشیشہ میں دیکھا کہ چہرے پر کچھ بال نظر ارھے ھیں ۔سوچھا کہ شادی ھو جاے اس دوران چند سنیر افسر افسردگی کے عالم میں میرے کمرے میں اٸے مجھے تسلی سے بھٹنے کو کہا قران پاک کے ایات پڑھے اور مجھے بتایا گیا والد صاحب اس دنیامیں نھیں رھا بس حوصلہ پست نھیں ھوا یہ سب حالات سے مقابلہ کرنے کے لیے ھمیں تربیت دی گیی تھی گھر پہنچا والد کی تجہز تکفین ھوگیی تھی چند دن گزر کر واپس یونٹ پہچا ایک سال تک چھٹی نھیں ملی ایک سال بعد والدھ کا فون ایا کہ میں عمر کے اخری حصے میں ھوں چاھتی ھوں کہ اپ کی شادی ھو جاے لڑکی میں نے دیکھی ھے میں کہا امی جان اپ پر جان قربان مجھے منظور ھے ۔لیکن شادی اگلے سال ھو گی چونکہ پیسوں کا بندوبست کرنا تھا دوسری سال شادی ھوگی مونچھے بھی نمدار ھوے ۔ پھر واپس یونٹ پہنچا تو جنوبی وزیرستان تبادلہ کیا گیا ۔پھر کبھی کبھی گھر انے کا موقعہ ملاتا تھا شادی کے تین سال بعد میں نواپاس میں ڈیوٹی پر موجود تھا کہ اطلاع ملی کہ اپ کا بیٹا ھوا ھے ۔خوش ھوا حالات خراب تھی ایک سال تک چھٹی نھیں ملی ایک سال بعد واپس ایا تو بیٹا اٹھ سکتا تھا اور میٹھی باتیں شروع کی تھی صبح اپنی زندھگی کا پہلی شیو کر بیٹے کو لیکر بازار میں تھا کہ فون ایا اپ جلد یونٹ پہنچ جاے وھاں سے واپس گھر اکر یونٹ کے لیے گھر سے نکلا ماں نےرخصت کیا یونٹ پہچا تو حکم ملا اپ کو ایک مشن پر یو گنڈا جانا ھے یوگنڈا پہنچا چار سال تک چھٹی نھیں ملی جب چار سال بعد واپس ایا تو بیٹے کی میٹھاس ختم ھو چکی تھی اور kg میں داخلہ لیا تھا ۔دو مہنے تک چھٹی گزرا پھر یونٹ چلاگیا بتایا گیا اپریشن راھراست شروع ھوا ھے دھشت گردوں کے خلاف لڑنا ھے ایک سال بعد پیعام ایا کہ اپکی بیٹی ھوٸی ھے دل باع باع گیا لیکن ایک سال اور گزرنا پڑا ایک سال بعد واپس ایا تو ایک ھفتے تک بیٹی مجھے دیکھکر روتی تھی ایک ھفتے بعد بہ مشکل بیٹی میرے پاس انے لگی ۔اچانک کال ایا کہ جلدی یونٹ پہنچ جاو جب یونٹ پہچا تو loc کے ایک پیکٹ پر پہنچنے کا حکم ایا loc پہچکر ڈیوٹی شروع کیا دوسال تک ڈیوٹی دیتا رھا اچانک اطلاع ملی کہ والدھ وفات پا گی ھے گھر پہنچا تو ماتھے پر چومنے والا اور دعا دینے والا کوٸی نھیں رھا ھے ۔چند دن گزرنے کے بعد یونٹ پہنچا تو کہا کیا اپرشن ضرب عضب شروع ھے خیبر ایجنسی سے دھشت گردوں کو بہگانا ھے دو سال تک یہ اپریشن جاری رھا دو سال بعد واپس ایا تو بیٹی سکول جارھی تھی چھٹیاں گزنے کے بعد واپس ایا تو حکم ملا کہ سیاچین میں دشمن مشکوک حرکت کر رھی ھے چونکہ میں سنیرافسر بن گیا تھا مجھے سیاچین کے ونگ کی سربراھی ملی دو سال گزرنےکے بعد سایکوٹ تبادلہ کیا گیا وھاں سے چھٹی لیکر گھر پہچا تو بیٹا فسٹ اٸیر اور بیٹی اٹھویں جماعت میں پڑھتی تھی پھر گھر سے یونٹ ایا تو کچھ دفتری زمداری مل گیا اور کام کرنے کے لیے عینک کی ضرورت پڑی دو سال بعد اپریشن ردا لفساد شروع ھوا بحثیت سنیر افسر اپریشین کی نگرانی کرتا رھا جب چھٹی گھر ایا تو گھر کے مالکن کی سر کے چند بالیں سفید نظر انے لگے جب فوجی ملازمت ختم ھوٸی تو بیٹے اور بیٹی کی شادی ھوٸی اور چند سالوں تک خود جاکر پنشن وصول کرتا ھے پھر ٹیڑا عینک لگاکر بیٹے کی سہارے سے پنشین وصول کرتا ھوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ھے پاک سپاھی کی کہانی ۔ماں باپ کے محبت بچوں کی شیرینی بیوی کی جوانی کہاں ھے ۔اپ اس پر سوچھے کہ قوم اور ملک کا اصل جانثار اور ھیرو کون ؟۔۔۔۔۔۔خلاٸی مخلوق کا طنعہ دینے والے درمیان میں کہاں ھیں ؟ ۔وھ کھربوں روپوں کی جاٸداد بنانے والے اور گھوڑوں کو مربع کھلانے والوں کا کوٸی کردار ؟ سوچھے اور اٸے اج ھم اپنے غازیوں کو خراج تحسین اور شھدوں کو خراج عقیدت پیش کرٸنگے 6 ستمبر یوم دفاع پاکستان دن کا۔ پاکستان زندھ باد پاک فوج پاٸندھ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں