320

چھ ستمبریوم دفاع پاکستان۔۔۔۔۔۔وقاص احمدایڈوکیٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب ایک انسان کے بچے بڑے ھو جاتے ھیں اور باب سے کام نھیں کرواتے اور صرف اھم معاملات میں باب سے مشوارھ لیا جاتاھے اور باب کے مشوروں پر عمل کرتے ھیں اور باب بھی کبھی بچہ تھا اس نے بھی اپنے والد کا اسطرح اخترام کیا ھوگا اور یہ قانون فطرت ھے اور یہ سلسلہ قیامت تک اس طرح جارھی رھتا ھے ایک فوج کا سپاھی اور ایک سکینڈ لفٹنت کی زندھگی اس طرح شروع ھوتی ھے اور ایک فوجی کی زندھگی عزت کرنے سے شروع ھو کر عزت کمانے میں ختم ھو جاتی ھے ۔موجی کی زندھگی میں عزت مرتے دم تک ھوتا ھے اگر اپنے اپ کو فوجی سمجھے چند دن قبل میں نے اپنے بچوں کو چھٹاں گزرنے کے لیے ننہال بھجدیا اور میں اکیلا گھر میں رھا جب دفتر سے چھٹی کرکے اپنے گیٹ میں گاڑی کی ھارن بجادی تو نہ بچوں پاپا اور نہ چکلیٹ مانگنے کی اواز اٸی نہ کسی نے گیٹ کھولا جب میں گاڑی سے اتر کر بیڈ روم کے اندر داخل ھوا تو جذباتی ھوکر رو پڑے کیونکہ بچوں کی عیر موجودگی میں ایک دن مجھے سے برداشت نہ ھوسکا کہنے کو تو انسان کا زبان ازاد ھے اگر عام انسان یہ کہدیں کہ میں تمام انسانوں سے طاقت ور ھے تو اس کا زبان منہ کے اندر ھے کوٸی ان کا زبان کو بند نھیں کرسکتا ۔اب اتے ھیں حقیقت کی طرف میں کیا کہنا چاھتا ھوں میں بحثیت وکیل روزانہ اپنے مرضی سے اٹھ کر دفتر چلا جاتا ھوں اور اپنے مرضی سے واپس گھر اتا ھوں ماھانہ اپنے حثیت سے زیادھ کماتا ھوں اپنے مرضی سے بچوں کو لیکر پھرتا ھوں ماں باب کے بعد بچے دنیا میں سب سے پیارا رشتہ ھوتا ھے تب تک جب وھ چھوٹے ھوں لیکن ھم نے کھبی سوچھا ھے کہ ایک انسان اپنے ماں باب بچوں کو چھوڑ کر پہاڑوں گلشیرز اور بیابانوں میں ھمارے لیے 25 کلو سامان اور ساتھ ھتیار سے لیس ھوکر چوکس ھے نہ سردی نہ گرمی کا پروا ۔جب جنگی محاذ میں ھوتا ھے اس کو یقین ھوتا ھے کہ موت کے ساتھ مقابلہ ھے نہ بچے کا عم نہ بیوی کی بیوھ ھونے کا فکر تمام دنیا مافی ھا سے بے خبر صرف ایک دوست جو جی تھری ھے سامنے ایک مقصد موت یا ارض پاک کی حفاظت یہ میرے جیسے بزدل انسان کے بس کی بات نھیں جو ایک دن بچوں سے دور نھیں رھ سکتا سلام ھیں ان جوانوں کو جو ھمارے کل کے لیے اپنا اج قربان کرتے ھیں ان کے دل میں پہلے اللہ جزبہ پیدا کرتا ھے پھر ان کے بڑوں نے اپنے تربیت کو ان تک منتقل کرکے اٸے ھیں کہنے کو تو سرکاری ملازم سپاھی کا تنخوھ 20000 ھزار ایک سول کلاس فور کا 50000 ھے وھ اپنے گھر میں سپاھی اگ کے اندر اس کے باوجود وھ اپنے بچوں کو یتیم بیویوں کو بیوھ اور والدین کو لاولد بناکر ارض پاک کی حفاظت کرتے ھیں جنگ اور دھشت گردوں کے لیے سینہ محتص زلزلہ سلاب اور قدرتی افات میں ھاتھ پاوں قربان سب سے پہلے مدد کے لیے قربانی ان کو ھم کیا دیتے ھیں اپ فوج کو صرف دعاوں کے علاوھ۔ ایک دفعہ میرے سامنے ایک فوج گاڑی کا ایکسڈنٹ ھوا موجی جوانان ترکول میں گرتے ھوے کافی دور تک گاڑی ان کو گھسیٹتا رھا اور سارے خون میں لت پت تھے لیکن راٸفل ان کے ھاتھوں سےنھیں نکل سکا جب میں ایک زخمی خون میں لت پت جوان کے پاس پہنچا تو جب ان سے حالت پوچھا تو اس نے بتایا کہ راٸفل کا جاجر نکل گیا ھے پہلے اس کو لے او میں نے نیچے جاکر ایک کھاٸی سے جاجر اٹھایا اور اپر چھڑکر دیکھا کہ جوان رینگتے ھوھے جاجر کے پیچھے ارھا ھے جب جاجر ان کو دیکھایا تو مسکر اتے ھی وھ بے ھوش ھوگیا اور ان کو ھسپتال کی طرف لے گیے لیکن بد قسمتی سے فوجی ریٹاٸرڈ ھونے کے بعد ھم پیچھے باتیں کرنا شروع کر دیتے ھیں ریٹاٸر ھونے پہلے یا پاور میں موجود جنرل کو ھم فرشتہ صفت کہتے ھیں جب ریٹاٸر ھوتے ھیں تو جسٹس اور جنرل کے خلاف باتیں شروع ھوتی ھے بد قسمتی سے۔۔۔۔۔ ۔پرویز الی دنیال عزیز فواد چوھدری برسٹر سیف ذاھد حامد ماروی میمن وعیرھ کٸی بار مشرف صاحب کو زندھگی بھر باوردی صدر ھونے کا مشوارھ دیتے رھے ھیں ۔۔۔ ھمیں اپنے پاک فوج کے شانہ بہ شانہ کھڑا ھونا ھے ان کی قربانیوں کی وجہ سے اج ھم ایک عظیم قوم ھے اور عہد کریں ھم پاک فوج کو دونوں ھاتھوں سے سلام پیش کرٸنگے اور 6 ستمبر کو اپنے پاک فوج کے قربانیوں کا اعتراف کرتے ھوے پاکستان زندھ باد پاک فوج پاٸندھ باد کا نعرھ لگاٸنگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سلام پاک فوج

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں