372

چترال میں خودکشی کے بار بار رونما ہونے والے واقعات بارے یونیورسٹی آف چترال میں مذاکرہ

چترال (نمائندہ ) چترال میں خودکشی کے بار بار رونما ہونے والے واقعات کے بارے میں یونیورسٹی آف چترال میں ایک مذاکرہ منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ پولیس افیسر محمد فرقان بلال، پراجیکٹ ڈائرکٹر چترال یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری، پرووسٹ ڈاکٹر تاج الدین نے مختلف وجوہات پر روشنی ڈالی اور نوجوانوں میں خود کشی کے سلسلے کی روک تھام کے لئے ممکنہ حل بھی تجویز کئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں فرقان بلال نے کہاکہ خود اعتمادی کا فقدان، گھریلو جھگڑے ، ڈپریشن کی بیماری کا عام ہونا اور دوسرے وجوہات شامل ہیں جن کو دور کرنے میں والدین ہی کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امتحانات میں گریڈ اور نمبروں پر زور دینے کی بجائے والدین کو اپنے بچوں کی کردار سازی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔ پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے کہاکہ چترال میں نوجوان تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے رفتار سے چلنے اور جدید تقاضوں سے مکمل اہم آہنگ نہیں ہے جوکہ ذہنی تناؤ کا باعث بنتی ہے اور معاشرے سے تنہا پسندی اپنانا اس کی اولین علامات میں سے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادی عمل کے غلط استعمال سے بھی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں جوکہ خودکشی پر منتج ہوتی ہیں۔ اس موقع پر پروفیسر نقیب اللہ رازی نے بھی موضوع پر قرآن وحدیث کی تعلیمات کی مدد سے روشنی ڈالی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں