537

ضلعی انتظامیہ چترال تاجر برادری پر ظلم ڈھا رہا ہے ۔ پہلے ون وے کے نام پر مین بازار کی ٹریفک یکطرفہ کرکے کاروبار متاثر کئے /صدرتجاریونین شبیراحمد

چترال ( محکم الدین ) تجار یونین چترال نے بدھ کی صبح سے شٹر ڈاؤں ہڑتال شروع کردی ہے ۔ اور مطالبات منظور ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ جبکہ ڈرائیور یونین نے بھی تجار یونین کے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں جمعرات کے روز سے پہیہ جام ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بدھ کے روز تجار یونین کی کال پر چترال بازار کی تمام دُکانین مکمل طور پر بند رہے ۔ اور تجار یونین کے زیر اہتمام پی آئی اے چوک چترال میں احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے صدر تجار یونین شبیر احمد نے کہا ۔ کہ ضلعی انتظامیہ چترال تاجر برادری پر ظلم ڈھا رہا ہے ۔ پہلے ون وے کے نام پر مین بازار کی ٹریفک یکطرفہ کرکے کاروبار متاثر کئے گئے ۔ جبکہ اب غیر معیاری سامان کے فروخت کے بے بنیاد الزامات لگا کر دکانداروں سے لاکھوں روپے جرمانہ لئے جارہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے تاجر برادری کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ انتظامیہ کی طرف سے تجار برادری کیلئے کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی ۔ بائی پاس روڈ کے ڈرینج کا کوئی سسٹم نہیں ، پبلک لیٹرین بار بار مطالبات کے باوجود تعمیر نہیں کئے جارہے ، بازار میں پانی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ جبکہ بازار کے سولر لائٹس لگانے کے بہانے 90لاکھ سے زیادہ رقم ہڑپ کئے گئے ۔ اور سولر چھ دن بھی نہ چل سکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ون وے ٹریفک کی وجہ سے دکانداروں کا کاروبار بُری طرح متاثر ہو ا ہے ۔ اور زیادہ تر تاجر دکانوں کے کرایے دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تاجر برادری نے ہمیشہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا ہے ۔ خصوصا ملکی سطح پر اعلی شخصیات کی آمد پر اُن کے استقبال سے لے کر رخصتی تک تجار یونین کا کردار مثالی رہا ہے ۔ لیکن نہ جانے موجودہ انتظامیہ کیونکر تاجروں کو تنگ کرنے پر اُتر آیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ انتظامیہ کی طرف سے چار سرکاری دکانات کو سیل کرنے کا عمل بھی ناقابل قبول ہے ۔ جنہیں فوری طور پر کھول دیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ انتظامیہ کی طرف سے دکانات میں موجود سامان کی لیبارٹری ٹیسٹ کئے بغیر اُنہیں غیر معیاری قرار دے کر تاجروں سے ایک لاکھ سے دو لاکھ روپے فی کس جرمانہ وصول کرنا بھی انتہائی ظالمانہ اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یکطرفہ ٹریفک سے چترال شہر کے اندر کی دکانیں ، ہوٹلز ، ورکشاپ اور ہر قسم کے کاروباری ادارے بُری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ جس پر نظر ثانی کرکے سابقہ ٹریفک نظام بحال رکھا جائے ۔ صدر تر یچمیر ڈرائیور یونین چترال نے خطاب کرتے ہوئے تجار یونین سے بھر پور تعاون کرنے کا اعلان کیا ۔ اور کہا ۔ کہ یکطرفہ ٹریفک سے ڈرائیوروں کو اضافی اخراجات اور وقت دینا پڑتا ہے ۔ اس لئے ہم بھی سابقہ ٹریفک نظام کی بحالی چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ انتظامیہ نے تجار یونین کے مطالبات تسلیم نہیں کئے تو ڈرائیور یونین بھی پہیہ جام کرنے پر مجبور ہو گی ۔ احتجاجی جلسے سے بازار مسجد کے خطیب مولانا اسرار الدین الہلال ، نور محمد چارویلو ، مولانا گلاب الدین ،محمد کوثر ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں