چترال ( محکم الدین ) تجار یونین چترال نے بدھ کی صبح سے شٹر ڈاؤں ہڑتال شروع کردی ہے ۔ اور مطالبات منظور ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ جبکہ ڈرائیور یونین نے بھی تجار یونین کے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں جمعرات کے روز سے پہیہ جام ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بدھ کے روز تجار یونین کی کال پر چترال بازار کی تمام دُکانین مکمل طور پر بند رہے ۔ اور تجار یونین کے زیر اہتمام پی آئی اے چوک چترال میں احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے صدر تجار یونین شبیر احمد نے کہا ۔ کہ ضلعی انتظامیہ چترال تاجر برادری پر ظلم ڈھا رہا ہے ۔ پہلے ون وے کے نام پر مین بازار کی ٹریفک یکطرفہ کرکے کاروبار متاثر کئے گئے ۔ جبکہ اب غیر معیاری سامان کے فروخت کے بے بنیاد الزامات لگا کر دکانداروں سے لاکھوں روپے جرمانہ لئے جارہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے تاجر برادری کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ انتظامیہ کی طرف سے تجار برادری کیلئے کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی ۔ بائی پاس روڈ کے ڈرینج کا کوئی سسٹم نہیں ، پبلک لیٹرین بار بار مطالبات کے باوجود تعمیر نہیں کئے جارہے ، بازار میں پانی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ جبکہ بازار کے سولر لائٹس لگانے کے بہانے 90لاکھ سے زیادہ رقم ہڑپ کئے گئے ۔ اور سولر چھ دن بھی نہ چل سکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ون وے ٹریفک کی وجہ سے دکانداروں کا کاروبار بُری طرح متاثر ہو ا ہے ۔ اور زیادہ تر تاجر دکانوں کے کرایے دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تاجر برادری نے ہمیشہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا ہے ۔ خصوصا ملکی سطح پر اعلی شخصیات کی