324

گلگت بلتستان اور چترال کے اکثر علاقے پہاڑی سلسلوں کے وسط میں آباد ہونے کی وجہ سے قدرتی آفات کی زد میں رہتے ہیں

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) جڑواں شہروں میں مقیم گلگت بلتستان اور چترال کے طلباء اور یوتھ نے غذر کے علاقے بدصوات میں گلیشیر کے پھٹنے سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کی امداد کے لئے “چیریٹی ہائیکنگ” میں بھر پور حصہ لیا۔ اس امدادی ہائیکنگ کا اہتمام ایوب ہمدرد فاؤنڈیشن اور شاد فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد ہائیکنگ کے ذریعے مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنا اور حکومت وقت و مخیر حضرات کی توجہ اس طرف مبذول کروانا تھاتا کہ ان متاثرہ بے گھر افراد کی بحالی اور آباد کاری کے لئے فوری ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔. اس موقعے پر شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر شرکاء علی احمد جان، راجہ ایوب، امیر حسین، وجاہت، ممتاز گوہر، وحید رحمت و دیگر نے کہا کہ گلگت بلتستان اور چترال کے اکثر علاقے پہاڑی سلسلوں کے وسط میں آباد ہونے کی وجہ سے قدرتی آفات کی زد میں رہتے ہیں۔ اس لئے ہمیں دوسرے علاقوں کے عوام کی نسبت ان قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے زیادہ الرٹ اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج بد صوات کے متاثرین کی آباد کاری کے لیے اتنی بڑی تعداد میں طلباء، نوجوانوں اور پروفیشنلز کا باہر نکلنا خوش آئند ہے۔ یہ اس بات کی غمازی بھی کرتا ہے کہ ہم بیشک اپنے علاقے سے دور ہوں مگر ہر مشکل کی گھڑی میں وہاں رہنے والوں کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج کی اس ہائیکنگ سے ایک خاص مقصد کی تکمیل کے ساتھ ساتھ اتنی بڑی تعداد میں یوتھ اور طلباء کو ساتھ مل بیٹھنے، ایک دوسروں کو سمجھنے اور جسمانی فٹنس کا بھی ایک اہم موقع ملا ہے۔ انھوں نے علاقے کی ترقی کے طلباء کا پروفیشنلز کے ساتھ بیٹھنے اور خیالات کے تبادلے کو انتہائی اہم قرار دیا۔ اس چیریٹی ہائیکنگ کے لئے پشاور اور لاہور سے بھی طلباء نے خصوصی شرکت کی تھی۔اکثر شرکاء نے صفائی مہم میں بھی حصہ لیا اور پلاسٹک بیگ اور دیگر پھینکے گئے سامان اٹھا کر مخصوص جگہوں پر ڈال دئیے۔ یاد رہے اس سے پہلے بھی جب بھی گلگت بلتستان اور چترال میں کوئی قدرتی آفت یا مشکل وقت آیا ہو جڑواں شہروں میں مقیم وہاں کے باشندوں نے ہر ممکن مدد فراہم کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں