460

سی پیک کے تحت گلگت بلتستان میں شاہراہوں، بجلی گھروں، اقتصادی زونز اور دوسرے منصوبوں پر کام تیزی سے جاری

اسلام آباد /چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے ملک میں ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو گیٹ وے ہونے کا اعزاز حاصل ہے، سماجی وانسانی ترقی کے منصوبوں ، پانی ،توانائی اور خوراک کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے عوام کی زندگی میں بہتری آئے گی۔سی پیک سیکرٹریٹ حکام نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ گلگت بلتستان دنیا کے عظیم پہاڑی سلسلے قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے سنگم پر واقع ہے۔جغرافیائی لحاظ سے گلگت بلتستان کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سمیت ساڑھے 7 ہزار میڑ سے بلند 12 چوٹیاں گلگت بلتستان میں پائی جاتی ہیں۔ گلگت بلتستان کا کل رقبہ 72 ہزار مربع کلومیڑہے اور اس کے 10 اضلاع ہیں۔ گلگت بلتستان کی موسیقی اور روایتی رقص اور میلے علاقے کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں پانی کے وسیع ذخائر موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ اس علاقے میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیمز سمیت متعدد ابی ذخائر تعمیر کیئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قدیم شاہراہِ ریشم اور موجودہ قراقرم ہائے وے پاک چین دوستی کی علامت ہے، یہ شاہراہ اب چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ بن چکی ہے۔ سی پیک کے تحت گلگت بلتستان میں شاہراہوں، بجلی گھروں، اقتصادی زونز اور دوسرے منصوبوں پر کام تیز ی سے جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے ٰزیادہ تر لوگ زراعت،گلہ بانی، معدنیات اور سیاحت کے شعبوں سے وابستہ ہیں، ٰیہ خطہ قدرتی حسن کے ساتھ ساتھ سیب، اخروٹ، خوبانی، بادام، شہتوت اور انگور سمیت دیگر ذائقے دار پھلوں کے حوالے سے بہت شہرت کا حامل ہے۔ اس منصوبے سے گلگت بلتستان تجارت اور اقتصادی سرگرمیوں کامرکز بن جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں