184

غذر،پانی اوربجلی کی عدم فراہمی کیخلاف خواتین کااحتجاجی مظاہرہ،سیاحوں کابھی اظہاریکجہتی

غذر/شرم کرو حیا کرو ، پانی اور بجلی مہیا کرو ۔ خواتین پلے کارڈز ، بجلی کے بلب اور پانی کے خالی برتن لیکر سڑکوں پر نکل آئیں۔ غیر ملکی سیاح خواتین نے بھی مقامی خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔ محکمہ برقیات اور محکمہ واسا کے حکام ایک دوسرے پر برستے رہے ۔ دونوں محکموں کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہا ۔ اعلیحکام کی مداخلت پر احتجاج ختم ہوسکا بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور پانی کی طویل بندش کے خلاف ضلعی ہیڈ کوارٹر کے نواحی گائوں داماس کے مر دو زن سڑکوں پر نکل آئے ۔ مشتعل مظاہرین نے غذر چترال روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بلا ک کردیا ۔ مردوں کے ساتھ خواتین بھی ہاتھوں میں بلب اور پانی کے خالی برتن لیکر احتجاج میں شامل ہوگئیں ۔ شدید عوامی احتجاج کے نتیجے میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔ دونوں اطراف میں گاڑیوں کی لمبی لائن لگ گئیں ۔ مقامی مسافروں کے علاوہ غیر ملکی سیاحوں کی گاڑیاں بھی بلاک کے مقام پر رک گئیں ۔ مقامی مسافروں اور احتجاج کرنے والوں کے درمیان سخت تلخ کلامی بھی ہوئی جب کہ غیر ملکی سیاح خواتین احتجاج کرنے والی مقامی خواتین کے گھل مل گئیں اور اس احتجاج کو بھی بھر پور طریقے سے انجوائے کیا ۔ احتجاج کے پیش نظر پولیس کے بھاری نفری سٹی مجسٹریٹ کے ہمراہ موقع پر پہنچی اور مشتعل مظاہرین سے مذاکرات کئے اس موقع پر محکمہ برقیات غذر قائم مقام ایکسین انجینئر شاہ رئیس خان اور واسا کے انچارج ایس ڈی او ملکی بہادر بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ طویل مذاکرات اور اعلیحکام کی جانب سے بجلی اور پانی کی فوری فراہمی یقینی بنانے کے یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔ دریں اثنا ڈی سی غذر نے اپنے دفتر میں ہنگامی میٹنگ طلب کی ۔ میٹنگ میں محکمہ برقیات ، محکمہ واسا ، اے سی پونیال اشکومن ، سٹی مجسٹریٹ گاہکوچ ، ایس ایچ او سٹی تھانہ گائوں داماس کے عمائدین و اکابرین نے شرکت کی میٹنگ میں ڈی سی غذر نے دونوں محکموں کے ذمہ داران کو سختی سے ہدایت کی کہ فوری طور پر عوام کو بجلی اور پانی کی فراہمی یقینی بنائے ۔ سٹی مجسٹریٹ کواس حوالے سے کڑٰ نگرانی کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ۔ ڈی سی غذر نے کہا کہ آئندہ اگر بجلی اور پانی کے حوالے کوئی شکایت موصول ہوئی تو متعلقہ محکمے کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں