220

بکواسیان۔۔۔۔تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک

*معزوری۔
کافی عرصے بعدقارین کرام آپ کا یہ گناہ گار حاضر خدمت ہے ۔ معلوم نہیں نالایقی کا بھوت اتر گیا ۔ یا دوستوں اور آپ کی محبتوں نے … انگلیاں … چلانے کا حوصلہ دیا جو ہر ملاقات میں غیر حاضری کا …سوموٹو… لینے میں دیر نہیں لگاتے ای میل بکس اور این بکس میں آپ کے ڈھیروں گلے شکوے موجود ہیں آپ کی محبتوں کا پھر شکریہ ادا کرتے ہوے آج اس کمزوری کا پردہ چاک ہی کر دیتا ہوں ۔جوانی کے دنوں سے ہی میں … موڈی… قسم کا واقع ہوا ہوں … مستقل مزاجی… جو کامیاب انسان کا … زیور… مانا جاتا ہے۔ میں اسے ابھی تک پہننے سے قاصر رہا۔….. ٹیلی نار اور یو فون… کی طرح میرے سکنیل بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ایک مہینہ… پڑھائی کا بخار …. چڑھ جاتا ہے اور کتب کی دنیا میں کھو جاتا ہوں ۔ اچانک …شاعری … کے جھٹکے لگنے لگتے ہیں تو یہ …. دورہ … بھی طویل ہوجاتا ہے…. اسی دوران….. مراقبے اور تصوف … کے جھونکے اپنی اغوش میں مجھے لیتے ہیں۔ ان ہی لمحات میں کچھ… شر پسند… قسم کے بد اعمال دوست ہاتھ لگتے ہیں اور دینا داری اور مسجد سے فرار کا راستہ دیکھا دیتے ہیں ۔ جب ….شاہرہ عدل… کیسی تقریب یانائی خانے میں جانے کا موقع میسر آتا ہے توکرام فرمامجھے یاد دلاتے ہیں کہ تم سا کوئی…. ناہنجار… کبھی کبھار…. بکواسیان… لکھا کرتا تھاکیا وہ … زندہ… بھی ہے اگر ہے تونظر کیوں نہیں آتا؟
* رسائل کے شعلے۔
میرے الماریوں میں 1980 ء کے عشرے سے مختلف سیاسی ،مذہبی اور ملکی حالات پر تحریر کیے گئے تاریخی رسائل ، اخبارات، ڈائجسٹ کے ایک انبار پڑے ہوئے تھے۔جو مجھے … جان… سے پیارے لگ رہے تھے۔ اور جن کے سبب روز مجھے… ظالمہ خانہ… سے …صلواتین….سننے کو ملتی تھیں۔جس طرح ہر گھر میں …. کتاب بینی…کا شوق دم توڑ چکا ہے میرے گھر میں وہی حالات ہیں … گویااس …. احتجاجی میدان… کے ہم فضل الرحمان، نوازشریف اور زرداری ہیں۔دور بدل گیا اب پڑھنے کے شوقین بچے … نیٹ… سے ڈاون لوڈ کر کے بہت کچھ پڑھ رہے ہیں ان …. دوقیانوسی … افکارو خیالات سے ان کا کیا سرورکار۔ بہتر ہوگا آپ سب بھی اپنی کتابوں کو لائبرریوں کے حوالے کردیں ۔ورنہ آپ کے …نواسے نواسیان…. بہشتی زیور، ابن خلدون اور تاریخ اسلام …دے کے … من تو… خریدنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔ خالد بن ولی شہیدکی اچانک موت نے بھی مجھے … چونکا… دیا ایک فٹ فاٹ نوجوانوں اپنی تمام خوبیوں اور خصلتوں کے باوجود ہزاروں کو رولا کر وہاں جا بسے جہاں ہم سب کو جانا ہے۔ میرے ایک اور دوست کے … سسرجی…. کا انتقال ہوا … تو ان کے ذاتی اساسوں میں یہ قیمتی اشیاء بھی ….جمار… کے حصے میں آئے۔ دس عدد پرانے کھپوڑ، سات کباڑی کوٹ،
گاڑی کے پرانے بیٹریان، ایک درجن بوٹ وہ بھی پھٹے ہوئے کباڑ خانے کا ایک انبار۔میرے ساتھ یہی کچھ ہونے والا ہے اس لیے ان عالمی کباڑ خانے کو دریا میں ڈالنے سے ڈیم اور آبی حیات کے حقوق پامال ہوتے ہیں، غاروں میں ڈالتا ہوں تو … بے حرمتی … کا ڈر مجبوراٰٰ اس…. عاشق نامراد… کی طرح جسے محبوبہ عین شادی کی رات …. ماموں … بنا کے کسی اور کے باہوں میں جھولہ جھولنے لگے اور وہ ببیچارہ ان کے لکھے ہوئے … محبت ناموں کو ایک ایک کرکے آنسوں کے ساتھ آگ لگا دے۔ میں بھی آنسوں کے ساتھ ایک ایک تاریخی دستاویز کو تین بوری خطوط کے ساتھ اس ڈر سے …. شعلوں کے نظر کی کہ میرے ساتھ یہ نہ ہو۔
چند تصویر بتاں چند حسینوں کے خطوط بعد مرنے کے میرے گھر سے یہ سامان نکلا
* میاں جی کی واپسی۔
چترال بھر کی محفلوں میں جس واقعے کا آج کل بہت چرچا ہے وہ …. میاں مختار کی اچانک واپس آنے کا ہے۔حیرت اس بات پر ہے کہ وہ اتنے عرصے کہاں رہے۔ کیا وہ خود کہیں چھپے ہوئے تھے اور اب نمودار ہوے؟ کیا کسی اغوا کا ر یا کسی دہشت گرد گروہ کی قید میں تھے جو اسے چھوڑ گئے؟ کیا کسی ادارے کی قید میں تھے جو رہاہی ملی؟ یہ تین سوال ہیں جو ہر ایک کی زبان پر ہے ۔ اگر وہ سرکاری مہمان ہوتا تو یوں سرراہ چھوڑا نہ جاتا اسے … عدالت یا پولیس کے حوالے کیا جاتا۔ اگر وہ چترال اور پاکستان کی سلامتی کے خلاف کام کرنے والے کسی گروہ سے رابطے میں تھا تو ان حقایق سے بھی قوم کو آگاہ ہونا ہے کہ اس قسم کی خطرناک بندے کو چھوڑنا کسی بھی صورت درست نہیں اور اگر وہ بے گناہ ہے تو اتنے سال کہاں تھے اور ان کی زندگی کے تین سال کیسے واپس لائے جاسکتے ہیں۔ بحرحال ہمارے اداروں کو اس کیس کو خصوصی توجہ کا مستحق سمجھنا چاہیے ۔ اور ہوسکتا ہے وہ اس پر پہلے سے ہی کام کر رہے ہوں تاکہ پاکستان کے امن کو اور بھی بہتر بنایا جاسکے۔
* بمبوریت کے مسلمان۔
دو بار ان مہینوں میں بمبوریت جانے اتفاق ہوا ۔ اور دونوں بار ہمارے مسلمان بھائیوں کا ایک ہی مطالبہ تھا…. کہ سرکاری مہمان جب اسکاوٹس میس میں آتے ہیں تو ان کے اعزاز میں … کیلاش موسیقی کا بھر پور انتظام ہوتا ہے اور قریبی مسجد میں نماز کے اوقات میں خلل پڑجاتی ہے ۔ مسلمان برادری… مہترجو صاحب کے ساتھ جوانوں کو بھی بددعاوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں ۔ تعجب کی یہ بعد بھی دیکھنے اور سننے میں آئی کہ کیلاش لڑکیاں بھی بھرتی کی گئی ہیں فن موسیقی اور ناچ گانے کے لیے۔ خواتین کو میڈیکل، ایجوکیشن وغیرہ میں تو لیا جاتا رہا ہے ۔ ناچ گانے کے لیے نہیں ۔ اگر حکام بالا یہ سب دیکھ اور پڑھ رہے ہیں تو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور نماز کے اوقات کا احترام بحیثیت مسلمان ہم سب کی ذمہ داری ہے اور سرکاری اہلکاروں کی زمہ داریوں میں تو سرفہرست ہی یہ ہونا چاہیے کہ …. شعار اسلام… کی تعظیم اکرام کو یقینی بنائیں تاکہ مسلمانوں میں بے چینی کوجلا نہ مل سکے۔ *****

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں